Maktaba Wahhabi

66 - 532
بہ،واتبعہ وصدقہ،فلہ أجران،وعبد مملوک أدی حق اللّٰه تعالی وحق سیدہ فلہ أجران،ورجل کانت لہ أمۃ فغذاھا فأحسن غذاء ھا ثم أدبھا فأحسن أدبھا،ثم أعتقھا وتزوجھا فلہ أجران‘‘[1]۔ تین لوگوں کو دوہرا اجردیا جائے گا:ایک اہل کتاب میں سے وہ شخص جو اپنے نبی پر ایمان لایا پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو پاکر ان پر ایمان لایا،آپ کی اتباع اور تصدیق کی،تو اس کے لئے دوہرا اجر ہے،دوسرا وہ غلام جس نے اللہ کا اور اپنے آقا کا حق ادا کیا اس کے لئے دوہرا اجر ہے،اور تیسرا وہ شخص جس کے پاس کوئی لونڈی تھی جسے اس نے اچھی طرح کھلایا پلایا پھر اسے اچھی طرح ادب سکھایا اور پھر اسے آزاد کرکے اس سے شادی کرلی تو اس کے لئے دوہرا اجر ہے۔ 2- کہا گیا ہے کہ یہ آیت کریمہ اس امت کے حق میں ہے،جیساکہ سعید بن جبر نے ذکر کیا ہے کہ اہل کتاب نے فخر کیا کہ انہیں دوہرا اجر دیا جائے گا تو اللہ تعالیٰ نے اس امت(امت محمدیہ)کے حق میں یہ آیت کریمہ نازل فرمائی[2]۔ اس قول کی تائید نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ابوموسیٰ کی اس روایت سے ہوتی ہے جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مثل المسلمین والیھود والنصاری کمثل رجل استأجر قوما یعملون لہ یوماً إلی اللیل علی أجر معلوم،فعملوا لہ نصف النھار،فقالوا:لا حاجۃ لنا إلی أجرک الذي شرطت لنا وما عملنا باطل،فقال لھم:لا تفعلوا أکملوا بقیۃ عملکم وخذوا أجرکم کاملاً،فأبوا وترکوا،واستأجر آخرین بعدھم فقال:أکملوا بقیہ یومکم ھذا ولکم الذي شرطت لھم من الأجر،فعملوا حتی إذا کان حین صلاۃ العصر قالوا:لک ما
Flag Counter