Maktaba Wahhabi

459 - 532
﴿هَـٰذَا بَيَانٌ لِّلنَّاسِ وَهُدًى وَمَوْعِظَةٌ لِّلْمُتَّقِينَ(١٣٨)[1]۔ عام لوگوں کے لئے تو یہ(قرآن)بیان ہے اور پرہیز گاروں کے لئے ہدایت و نصیحت ہے۔ اور فرمان باری تعالیٰ:﴿هَـٰذَا بَيَانٌ لِّلنَّاسِ﴾یعنی اس قرآن کو اللہ نے سارے لوگوں کے لئے عمومی طور پر بیان ‘ اور متقیوں کے لئے خصوصی طور پر ہدایت و نصیحت کا ذریعہ بنایا ہے،یہ حسن اور قتادہ رحمہا اللہ کا قول ہے[2] ‘ اور حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ نے بھی یہی بات جزم کے ساتھ کہی ہے[3]،اور کہا گیا ہے کہ﴿هَـٰذَا﴾سے(درج ذیل)پچھلی آیت کی طرف اشارہ ہے: ﴿قَدْ خَلَتْ مِن قَبْلِكُمْ سُنَنٌ فَسِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَانظُرُوا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُكَذِّبِينَ(١٣٧)﴾[4]۔ تم سے پہلے بھی اس طرح کے واقعات گزر چکے ہیں‘ سو زمین میں چل پھر کر دیکھ لو کہ(آسمانی تعلیم کے)جھٹلانے والوں کا کیا انجام ہوا؟۔ علامہ سعدی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:’’یہ دونوں معانی حق اور درست ہیں‘‘[5]۔ میں عرش عظیم کے رب اللہ عظیم و برتر سے اس بات کا سوال کرتاہوں کہ وہ مجھے اور تمام مومنوں کو ان تمام ثمرات سے سرفراز مند متقی بندوں میں شامل فرمائے‘ کہ وہ ہر چیز پر قادر اور قبولیت کا مستحق ہے۔
Flag Counter