Maktaba Wahhabi

309 - 532
(4)نفاق اکبر کا مرتکب اگر اسی حالت میں مرجائے تو اللہ تعالیٰ اس کی بخشش نہیں فرمائے گا‘ کیونکہ یہ کھلے کفر سے بھی زیادہ سخت ہے‘ جس کے مرتکبین کے سلسلہ میں اللہ عز وجل کا ارشاد ہے: ﴿إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا وَظَلَمُوا لَمْ يَكُنِ اللّٰهُ لِيَغْفِرَ لَهُمْ وَلَا لِيَهْدِيَهُمْ طَرِيقًا(١٦٨)إِلَّا طَرِيقَ جَهَنَّمَ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا ۚ وَكَانَ ذَٰلِكَ عَلَى اللّٰهِ يَسِيرًا(١٦٩)﴾[1]۔ جن لوگوں نے کفر کیا اور ظلم کیاانہیں اللہ تعالیٰ ہر گز ہرگز نہ بخشے گا اور نہ انہیں کوئی راہ دکھائے گا،سوائے جہنم کی راہ کے جس میں وہ ہمیشہ ہمیش رہیں گے‘ اور یہ اللہ تعالیٰ پر نہایت آسان ہے۔ (5)نفاق اکبر اپنے مرتکب پر جہنم کو واجب اور جنت کو حرام کردیتا ہے،اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿إِنَّ اللّٰهَ جَامِعُ الْمُنَافِقِينَ وَالْكَافِرِينَ فِي جَهَنَّمَ جَمِيعًا(١٤٠)﴾[2]۔ بیشک اللہ تعالیٰ منافقوں اور کافروں(سب)کو جہنم میں اکٹھا کرنے والا ہے۔ (6)نفاق اکبر کا مرتکب ہمیشہ ہمیش جہنم میں رہے گا اس سے کبھی نہ نکلے گا،اللہ تبارک و تعالیٰ کا ارشادہے: ﴿وَعَدَ اللّٰهُ الْمُنَافِقِينَ وَالْمُنَافِقَاتِ وَالْكُفَّارَ نَارَ جَهَنَّمَ خَالِدِينَ فِيهَا ۚ﴾[3]۔ اللہ تعالیٰ ان منافق مردوں ‘عورتوں اور کافروں سے جہنم کی آگ کا وعدہ کرچکا ہے جہاں یہ ہمیشہ رہنے والے ہیں۔ (7)نفاق اکبر اپنے مرتکب کے لئے اللہ کو بھلا دینے کا سبب بنتا ہے،اللہ عزوجل کا ارشاد ہے: ﴿الْمُنَافِقُونَ وَالْمُنَافِقَاتُ بَعْضُهُم مِّن بَعْضٍ ۚ يَأْمُرُونَ بِالْمُنكَرِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمَعْرُوفِ وَيَقْبِضُونَ أَيْدِيَهُمْ ۚ نَسُوا اللّٰهَ فَنَسِيَهُمْ إِنَّ الْمُنَافِقِينَ هُمُ الْفَاسِقُونَ(٦٧)﴾[4]۔ تمام منافق مرد اورمنافق عورتیں آپس میں ایک ہی ہیں‘ یہ بری باتوں کا حکم دیتے ہیں اور بھلی باتوں
Flag Counter