Maktaba Wahhabi

316 - 532
منہج وطریقہ پر قائم ودائم،اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے صحیح متبع اور پیرو کار ہیں،یہ صحابہ،تابعین اور انہی کے نقش قدم پر چلنے والے وہ ائمہ دین وہدایت ہیں جنھوں نے اتباع اور پیروی پر استقامت کا ثبوت دیتے ہوئے بدعت سے دوری اختیار کی،یہ کسی بھی جگہ اور کسی بھی زمانے میں ہوں رب ذوالجلال کی نصرت و تائید سے بہرہ مند اورقیامت تک باقی رہیں گے[1]۔ اہل سنت کی وجہ تسمیہ:اہل سنت وجماعت کی وجہ تسمیہ یہ ہے کہ یہ سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب،اور اسے اپنے قول،فعل اور اعتقاد میں ظاہری وباطنی طور پر اپنانے پر متفق ہیں[2]۔ عوف بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’افترقت الیھود علی إحدی وسبعین فرقۃً فواحدۃ في الجنۃ وسبعون في النار،وافترقت النصاری علی اثنتین وسبعین فرقۃً فإحدی وسبعون فرقۃً في النار وواحدۃ في الجنۃ،والذي نفس محمدٍ بیدہ لَتَفْتَرِقَنَّ أمتي علی ثلاث وسبعین فرقۃً،واحدۃ في الجنۃ واثنتان وسبعون في النار‘‘ قیل:یارسول اللّٰه،من ھم؟ قال:’’الجماعۃ‘‘[3]۔ یہود اکہتر فرقوں میں تقسیم ہوئے،ان میں سے ایک جنتی ہے اور ستر جہنمی،اور نصاریٰ(عیسائی)بہتر فرقوں میں تقسیم ہوئے،ان میں سے صرف ایک جنتی ہے اور اکہتر جہنمی،اور اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد(صلی اللہ علیہ وسلم)کی جان ہے ’ یقینا میری امت تہتر فرقوں میں تقسیم ہوگی،ان میں سے صرف ایک فرقہ جنتی ہوگا،اوبہترفرقے جہنمی ہوں گے،دریافت کیاگیا،اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! وہ جنتی فرقہ کون سا ہے؟ آپ نے فرمایا:’’جماعت‘‘۔
Flag Counter