Maktaba Wahhabi

63 - 532
تاریکیوں میں مساجد جانا،وہ نبیوں اور اہل ایمان صدیقین‘شہداء اور نیکوکاروں کے ساتھ ہوگا اور یہ بہت ہی اچھے ساتھی ہیں[1]،اور اس میں کوئی شک نہیں کہ پل صراط پر گزرنے کی سرعت نور کے اعتبار سے ہوگی،چنانچہ جس کا نور بڑا ہوگا پل صراط پر اس کا گزرنا بھی تیز تر ہوگا،پل صراط تلوار سے زیادہ تیز اور بال سے زیادہ باریک ہوگا،کچھ لوگ اس پر سے پلک جھپکنے میں گزر جائیں گے،کچھ بجلی کی طرح گزریں گے،کچھ ہوا کے مانند اور کچھ اس پر سے پرندے کی طرح،کچھ تیزرفتار گھوڑے کے مثل اوراونٹ سوار کی طرح گزریں گے[2]،اور کچھ رینگیں گے[3]،یہاں تک کہ اخیر میں وہ شخص آئے گا جو گھسٹ کر گزرے گا[4]۔ امام ابن القیم رحمہ اللہ نے ذکر کیا ہے کہ روشنیاں پل صراط پر اعمال کے اعتبار سے تقسیم کی جائیں گی،چنانچہ بندہ کو وہاں اس کے نور ایمان ویقین اور اخلاص کی قوت اور دنیوی زندگی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع وپیروی کے اعتبار سے نور عطا کیا جائیگا،چنانچہ فرماتے ہیں:’’چنانچہ کسی کا نور آفتاب کی طرح ہوگا [5] اور کسی کا اس سے کم چاند کی طرح اور کسی کا اس سے کم آسمان میں روشن ستارے کی طرح اور کسی کا اس سے کم اپنی قوت وضعف کے اعتبارسے چراغ کی طرح اور اس سے قریب قریب اور کسی کو دنیا میں اس کے نور ایمان کے مطابق پیر کے انگوٹھے پر روشنی عطا کی جائے گی جو کبھی روشن ہوگی اور کبھی گل ہوجائے گی،بعینہ یہی وہ نور ہے جسے اللہ تعالیٰ اپنے بندے کے لئے آخرت میں ظاہر کرے گا جو کھلی نگاہوں سے نظر آئے گا،اس سے کوئی دوسرا شخص روشنی نہ حاصل کر سکے گا(بلکہ)ہر شخص اپنی خاص روشنی میں چلے گا،اگر اس کے
Flag Counter