Maktaba Wahhabi

62 - 532
تاریکیوں میں کثرت سے مساجد جانے والوں کو قیامت کے روز مکمل نور(عطاکئے جانے)کی بشارت دیدیجئے۔ 4- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’إن اللّٰه لیضيء للذین یتخللون إلی المساجد في الظلم بنور ساطع یوم القیامۃ‘‘[1]۔ بیشک اللہ تعالیٰ ان لوگوں کو جو تاریکیوں میں مسجدیں آتے جاتے ہیں قیامت کے روز تابناک روشنی عطا فرمائے گا۔ امام طیبی،مناوی اور مبارکپوری رحمہم اللہ نے ذکر کیا ہے کہ یہ روشنی تاریکیوں میں مسجدیں جانے والوں کو قیامت کے دن ان کے تمام جوانب سے گھیرے ہوئے ہوں گی،چونکہ انھوں نے رات کی تاریکی میں مسجد جانے کی مشقت اٹھائی تھی اس لئے انہیں(بدلہ کے طور پر)یہ نور عطا کیا جائے گا جس سے انہیں روشنی ملے گی اور وہ انہیں پل صراط پر گھیرے ہوئے ہوں گی،’’روشنی‘‘ کو ’’تام‘‘ یعنی مکمل کے وصف سے متصف کرنے اور قیامت کے دن کی تخصیص کرنے سے مومنوں کے چہروں کی طرف،ان کے قول:﴿رَبَّنَا أَتْمِمْ لَنَا نُورَنَا﴾(اے اللہ! ہمیں مکمل نور عطا فرما)کی طرف نیز منافقین کے قصہ اور ان کے مومنوں سے﴿انظُرُونَا نَقْتَبِسْ مِن نُّورِكُمْ﴾(ہمارا انتظار تو کرو کہ ہم بھی تمہارے نور سے کچھ روشنی حاصل کرلیں)کہنے کی طرف اشارہ ہے،اس میں اس بات کا بھی بیان ہے کہ جو اس موقع کو غنیمت سمجھے گا یعنی دنیا میں
Flag Counter