Maktaba Wahhabi

463 - 532
5- سیئہ: اللہ عز وجل کا ارشاد ہے: ﴿إِنَّ الْحَسَنَاتِ يُذْهِبْنَ السَّيِّئَاتِ ۚ﴾[1]۔ بیشک نیکیاں برائیوں کو ختم کردیتی ہیں۔ 6- اثم: اللہ عزوجل کا ارشاد ہے: ﴿قُلْ إِنَّمَا حَرَّمَ رَبِّيَ الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ وَالْإِثْمَ وَالْبَغْيَ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَأَن تُشْرِكُوا بِاللّٰهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهِ سُلْطَانًا وَأَن تَقُولُوا عَلَى اللّٰهِ مَا لَا تَعْلَمُونَ(٣٣)﴾[2]۔ آپ فرمایئے کہ بیشک میرے رب نے علانیہ و پوشیدہ فواحش ‘ ہر گناہ کی بات‘ ناحق کسی پر ظلم کرنے اور یہ کہ تم اللہ کے ساتھ کسی ایسی چیز کو شریک ٹھہراؤ جس کی اللہ نے کوئی سند نازل نہیں کی اور اس بات کو کہ تم اللہ کے ذمہ ایسی بات لگادو جس کو تم نہیں جانتے(ان تمام چیزوں کو)حرام قراردیاہے۔ 7- فساد: اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿إِنَّمَا جَزَاءُ الَّذِينَ يُحَارِبُونَ اللّٰهَ وَرَسُولَهُ وَيَسْعَوْنَ فِي الْأَرْضِ فَسَادًا أَن يُقَتَّلُوا أَوْ يُصَلَّبُوا أَوْ تُقَطَّعَ أَيْدِيهِمْ وَأَرْجُلُهُم مِّنْ خِلَافٍ أَوْ يُنفَوْا مِنَ الْأَرْضِ ۚ ذَٰلِكَ لَهُمْ خِزْيٌ فِي الدُّنْيَا ۖ وَلَهُمْ فِي الْآخِرَةِ عَذَابٌ عَظِيمٌ(٣٣)﴾[3]۔ جو اللہ تعالیٰ سے اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے لڑیں اور زمین میں فساد کرتے پھریں ان کی سزا یہی ہے کہ وہ قتل کردیئے جائیں یا سولی چڑھا دیئے جائیں یا مخالف جانب سے ان کے ہاتھ پاؤں کاٹ دیئے جائیں ‘ یا انہیں جلا وطن کردیا جائے ‘ یہ تو ہوئی ان کی دنیوی ذلت و خواری‘ اور آخرت میں ان کے
Flag Counter