Maktaba Wahhabi

166 - 532
رَبِّہِ فَلیَعمَلْ عَمَلاً صَالِحاً ولا یُشْرِک بِعِبَادَۃِ رَبِّہِ أَحَداً[1]۔ کہہ دیجئے کہ میں تمہارے ہی جیساایک بشر ہوں،میری طرف وحی کی جاتی ہے کہ یقینا تمہارا معبود صرف ایک معبود ہے،توجو شخص اپنے رب سے ملاقات کی امید رکھتا ہواسے چاہئے کہ نیک عمل کرے اور اپنے رب کی عبادت میں کسی دوسرے کو شریک نہ کرے۔ نیز ارشاد باری ہے: ﴿وَمَنْ أَحْسَنُ دِیناً مِّمَّنْ أَسْلَمَ وَجْھَہُ لِلّٰہِ وَھُوَ مُحْسِنٌ[2]۔ دین کے اعتبار سے اس شخص سے اچھا اور کون ہو سکتا ہے جو اپنے آپ کو اللہ کے تابع کر دے اور نیکوکار ہو۔ ’’اسلام وجہ‘‘اللہ واحدکے لئے ارادہ و عمل کو خالص کرنے کا نام ہے اور ’’احسان‘‘رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع اور آپ کی سنت طیبہ کی پیروی کا نام ہے[3]۔ انس بن مالک رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ثلاث لا یغل علیھن قلب مسلم:إخلاص العمل للّٰه،ومناصـحۃ ولاۃ الأمــر،ولــزوم جــمـاعۃ المسلمین،فإن دعوتھم تحیط من ورائھم‘‘[4]۔ تین چیزیں ایسی ہیں کہ جن میں کسی مسلمان کا دل خیانت نہیں کرتا:اللہ کے لئے اخلاص عمل،حکام و امراء کی خیر خواہی اور مسلمانوں کی جماعت کو لازم پکڑنا،کیونکہ ان کی دعا انہیں انکے پیچھے سے گھیرے ہوتی ہے۔ اخلاص مسلمان کے عمل کی روح اور اس کی سب سے اہم خوبی ہے،اخلاص کے بغیر اس کی ساری کوشش و
Flag Counter