(23)ایمان‘ اہل ایمان پر دشمنون کے غلبہ و تسلط کو روکتا ہے،اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا ارشاد ہے:
﴿وَلَن يَجْعَلَ اللّٰهُ لِلْكَافِرِينَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ سَبِيلًا(١٤١)﴾[1]۔
اور اللہ تعالیٰ کافروں کو مومنوں پر ہرگز راہ(غلبہ و تسلط)نہ دے گا۔
(24)مکمل امن و سکون اور ہدایت یابی:
اللہ عز وجل کا ارشاد ہے:
﴿الَّذِينَ آمَنُوا وَلَمْ يَلْبِسُوا إِيمَانَهُم بِظُلْمٍ أُولَـٰئِكَ لَهُمُ الْأَمْنُ وَهُم مُّهْتَدُونَ(٨٢)﴾[2]۔
جو لوگ ایمان لائے اوراپنے ایمان کو ظلم(شرک)کے ساتھ گڈمڈ نہیں کیا‘ ایسے ہی لوگوں کے لئے امن ہے اور وہی راہ راست پر گامزن ہیں۔
(25)مومنوں کی کد و کاوش کی حفاظت:
اللہ عز وجل کا ارشاد ہے:
﴿إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ إِنَّا لَا نُضِيعُ أَجْرَ مَنْ أَحْسَنَ عَمَلًا(٣٠)﴾[3]۔
بیشک جو لوگ ایمان لائیں اور نیک اعمال انجام دیں تو ہم کسی نیک عمل کرنے والے کا اجر و ثواب ضائع نہیں کرتے۔
(26)مومنوں کے ایمان میں زیادتی اور اضافہ:
ارشاد باری ہے:
﴿وَإِذَا مَا أُنزِلَتْ سُورَةٌ فَمِنْهُم مَّن يَقُولُ أَيُّكُمْ زَادَتْهُ هَـٰذِهِ إِيمَانًا ۚ فَأَمَّا الَّذِينَ آمَنُوا فَزَادَتْهُمْ إِيمَانًا وَهُمْ يَسْتَبْشِرُونَ(١٢٤)﴾[4]۔
اور جب کوئی سورت نازل کی جاتی ہے تو بعض منافقین کہتے ہیں کہ اس سورت سے تم میں سے کس
|