Maktaba Wahhabi

204 - 532
’’بني الإسلام علی خمس:شھادۃ أن لا إلہ إلا اللّٰه وأن محمدا رسول اللّٰه،وإقام الصلاۃ،وإیتاء الزکاۃ،وصوم رمضان،وحج البیت‘‘[1]۔ اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر رکھی گئی ہے:اس کی بات کی گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود حقیقی نہیں اور محمد(صلی اللہ علیہ وسلم)اللہ کے رسول ہیں‘ نماز قائم کرنا‘ زکاۃ دینا‘ ماہ رمضان کے روزے رکھنا اور خانۂ کعبہ کاحج کرنا۔ دوم:ایمان کا مرتبہ،اس کی ستر سے زائد شاخیں ہیں‘ ان میں سب سے بلند شاخ ’’لا الہ الا اللہ ‘‘ کہنا ہے اور سب سے کمتر درجہ راستے سے تکلیف دہ چیز کا ہٹانا ہے،اور حیا بھی ایمان کی ایک شاخ ہے۔اور اس کے چھ ارکان ہیں:اللہ پر ایمان لانا،اس کے فرشتوں پر ایمان لانا‘ اس کی کتابوں پر ایمان لانا‘ اس کے رسولوں پر ایمان لانا‘ یوم آخرت پر ایمان لانا اور بھلی بری تقدیر پر ایمان لانا،کیونکہ جبرئیل علیہ السلام کے سوال پرنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے جواب والے واقعہ میں عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی حدیث ہے: ’’أن تؤمن باللّٰه،وملائکتہ،وکتبہ،ورسلہ،والیوم الآخر،وتؤمن بالقدر خیرہ وشرہ‘‘[2]۔ یہ کہ تم اللہ‘ اس کے فرشتوں،اس کی کتابوں‘ اس کے رسولوں‘ یوم آخرت اور اچھی بری تقدیر پر ایمان لاؤ۔ سوم:احسان کا مرتبہ،اس کا ایک ہی رکن ہے اور وہ یہ کہ تم اللہ کی عبادت اس طرح کرو گویا تم اسے دیکھ رہے ہو‘ اور اگر تم اسے نہیں دیکھ رہے ہوتو وہ تو تمہیں دیکھ ہی رہا ہے،جبرئیل علیہ السلام کے سوال پرنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے جواب والے واقعہ میں عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی حدیث ہے کہ جب جبرئیل نے ’’احسان‘‘
Flag Counter