Maktaba Wahhabi

344 - 532
تُشْرِكُوا بِاللّٰهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهِ سُلْطَانًا وَأَن تَقُولُوا عَلَى اللّٰهِ مَا لَا تَعْلَمُونَ(٣٣)[1]۔ آپ فرمایئے کہ میرے رب نے خفیہ وعلانیہ فواحش،ہرطرح کے گناہ اور ناحق کسی پر ظلم کرنے کو اور اس با ت کو حرام قرار دیا ہے کہ تم اللہ کے ساتھ کسی ایسی چیزکو شریک ٹھہراؤ جس کی اللہ نے کوئی سند نہیں نازل کی،اور اس بات کو کہ تم لوگ اللہ کے ذمہ ایسی بات لگا دو جس کو تم نہیں جانتے۔ نیز عمرو بن العاص رضی اللہ عنہماسے مروی ہے وہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ’’إن اللّٰه لا ینتزع العلم من الناس انتزاعاً،ولکن یقبض العلماء فیرفع العلم معھم،ویبقي في الناس رؤوساً جھالاً یفتون بغیر علم فَیَضِلون ویُضِلون‘‘[2]۔ اللہ تعالیٰ لوگوں کے درمیان سے علم یونہی کھینچ کر نہ لے لے گا،بلکہ علماء کو وفات دے کر اٹھا لے گا تو ان کے ساتھ علم بھی اُٹھ جائے گا،اور لوگوں میں صرف جاہل رووساء کو باقی چھوڑے گا،جو بغیر علم کے فتوے دیں گے،توخودبھی گمراہ ہوں گے اور دوسروں کو بھی گمراہ کریں گے۔ 2- خواہشاتِ نفس کی اتباع:یہ بھی لوگوں کو بدعات اور خواہش پرستی میں ڈالنے والے خطرناک اسباب میں سے ایک سبب ہے۔ ارشاد باری ہے: ﴿یا داود إنا جعلناک خلیفۃً في الأرض فاحکم بین الناس بالحق ولا تتبع الھوی فیضلک عن سبیل اللّٰه إن الذین یضلون عن سبیل اللّٰه لھم عذاب شدید بما نسوا یوم الحساب[3]۔
Flag Counter