Maktaba Wahhabi

176 - 532
چاہتے ہیں[1]۔ کچھ ایسے نصوص وارد ہوئے ہیں جو دنیا و آخرت میں اس عمل والے کے خسارے اور گھاٹے پر دلالت کرتے ہیں،اللہ عز وجل کا ارشاد ہے: ﴿مَن كَانَ يُرِيدُ الْحَيَاةَ الدُّنْيَا وَزِينَتَهَا نُوَفِّ إِلَيْهِمْ أَعْمَالَهُمْ فِيهَا وَهُمْ فِيهَا لَا يُبْخَسُونَ(١٥)أُولَـٰئِكَ الَّذِينَ لَيْسَ لَهُمْ فِي الْآخِرَةِ إِلَّا النَّارُ ۖ وَحَبِطَ مَا صَنَعُوا فِيهَا وَبَاطِلٌ مَّا كَانُوا يَعْمَلُونَ(١٦)[2]۔ جو شخص دنیا کی زندگی اور اس کی زینت پر فریفتہ ہوا چاہتا ہے ہم ایسوں کو ان کے کل اعمال(کا بدلہ)یہیں بھر پور پہنچا دیتے ہیں اور یہاں انہیں کوئی کمی نہیں کی جاتی۔ہاں یہی وہ لوگ ہیں جن کے لئے آخرت میں سوائے آگ کے اور کچھ نہیں اور جو کچھ انہوں نے یہاں کیا ہوگا وہاں سب اکارت ہے اور جو کچھ ان کے اعمال تھے سب برباد ہونے والے ہیں۔ نیز ارشاد ہے: ﴿مَّن كَانَ يُرِيدُ الْعَاجِلَةَ عَجَّلْنَا لَهُ فِيهَا مَا نَشَاءُ لِمَن نُّرِيدُ ثُمَّ جَعَلْنَا لَهُ جَهَنَّمَ يَصْلَاهَا مَذْمُومًا مَّدْحُورًا(١٨)[3]۔ جس کا ارادہ اس جلدی والی دنیا(فوری فائدہ)کا ہی ہو اسے ہم یہاں جس قدر جس کے لئے چاہیں سر دست دیتے ہیں،پھر ہم اس کے لئے جہنم مقررکردیتے ہیں جہاں وہ برے حالوں دھتکارا ہوا داخل ہوگا۔ نیز ارشاد ہے: ﴿مَن كَانَ يُرِيدُ حَرْثَ الْآخِرَةِ نَزِدْ لَهُ فِي حَرْثِهِ ۖ وَمَن كَانَ يُرِيدُ حَرْثَ الدُّنْيَا نُؤْتِهِ
Flag Counter