Maktaba Wahhabi

392 - 532
(2)رسول گرامی صلی اللہ علیہ وسلم مبارک ہیں،اللہ عز وجل نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات میں برکت رکھی ہے،اور یہ برکت دو طرح کی ہے: 1- برکت معنوی:برکت معنوی وہ برکت ہے جو دنیا وآخرت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت عظمیٰ سے حاصل ہوتی ہے،کیوں کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو تمام جہانوں کے لئے رحمت بناکر مبعوث فرمایا ہے،آپ ہی کے ذریعہ دنیائے انسانیت کو شرک وبدعت کی تاریکیوں سے نکال کر توحید وسنت کی روشنی عطا کی ہے،اور آپ کی امت کی خاطر پاکیزہ چیزیں حلال کررکھی ہیں اور پلید اور گندی چیزیں حرام قرار دی ہیں،اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر سلسلہ ٔ رسالت کو ختم کردیا ہے،اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا لایا ہوا دین(اسلام)نرمی وسماحت کا حامل ہے۔ 2- برکت حسّی،اوراس کی دو قسمیں ہیں: پہلی قسم:آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے افعال کی برکت،یعنی آپ کی رسالت ونبوت کی صداقت پر دلالت کرنے والے وہ ظاہر وباہر معجزات جن سے اللہ تعالیٰ نے آپ کو اعزاز بخشا ہے۔ دوسری قسم:آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات مبارکہ اور ظاہری وحسی آثارکی برکت،یعنی وہ برکت جو اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات میں رکھی ہے،اور اسی وجہ سے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے آپ کی حیات مبارکہ میں آپ کی ذات سے اور آپ کی وفات کے بعد آپ کے جسم سے منسلک آثار سے برکت حاصل کی [1]۔ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے آپ کی زندگی میں برکت کے حصول پر اللہ کی مخلوق میں سے کسی کو قیاس نہیں جاسکتا،کیونکہ اللہ عزوجل نے آپ کی ذات میں برکت رکھی ہے،اس میں کوئی شک نہیں کہ اللہ تعالیٰ نے دیگرانبیاء کرام علیہم الصلاۃ و السلام کے اندر برکت رکھی ہے،اور اسی طرح ملائکہ(فرشتوں)،اور صالحین وغیرہم میں برکت رکھی ہے،لیکن ان سے برکت کا حصول جائز نہیں،کیوں کہ اس کے جواز پر شریعت کی کوئی دلیل نہیں،اسی طرح بعض جگہیں(مقامات)بھی مبارک ہیں،جیسے مساجد ثلاثہ:یعنی مسجد حرام،مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم اورمسجد اقصیٰ اور ان کے بعد بقیہ تمام مسجدیں،اسی طرح بعض اوقات میں بھی اللہ تعالیٰ نے برکت رکھی ہے،جیسے ماہ رمضان،شبِ قدر،ذی الحجہ کے ابتدائی دس دن،حرام مہینے،پیر،جمعرات اور جمعہ کا دن،
Flag Counter