Maktaba Wahhabi

250 - 532
(4) زبان اور اعضاء و جوارح کا عمل:زبا ن کا عمل وہ چیزیں ہیں جو زبان کے بغیر ادا نہیں ہو سکتیں،جیسے تلاوت قرآن کریم،بقیہ اذکار و وظائف اور دعاء و استغفار وغیرہ۔اور اعضاء و جوارح کا عمل وہ چیزیں ہیں جن کی ادائیگی اعضاء و جوارح سے ہی ممکن ہے،جیسے قیام،رکوع،سجدہ اور اللہ کی مرضی میں چلنا پھرنا،جیسے مساجد،حج،جہاد فی سبیل اللہ،امر بالمعروف و نہی عن المنکر اور ان کے علاوہ ان تمام کاموں کے لئے آمد و رفت جن کا ذکر ایمان کی شاخوں والی حدیث میں ہواہے[1]۔ علامہ عبدالرحمن بن ناصر سعدی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:’’اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی حکم کردہ تمام باتوں کو مان کر اور ظاہری و باطنی طور پر ان کی تابعداری کر کے اس کے مکمل اعتراف اور پختہ تصدیق کا نام ایمان ہے‘چنانچہ ایمان دل کی تصدیق و اعتقاد کا نام ہے جو کہ قلب و قالب(جسم)کے تمام اعمال کو شامل ہے،اور یہ پورے دین اسلام کی انجام دہی کو شامل ہے،اسی لئے ائمۂ کرام اور سلف صالحین کہا کرتے تھے کہ ایمان ‘ دل و زبان کے قول اور دل،زبان اور اعضاء و جوارح کے عمل کا نام ہے،یعنی ایمان قول،عمل اور عقیدہ کا نام ہے جو اطاعت گزاری سے بڑھتا اور معصیت کاری سے گھٹتا ہے،چنانچہ وہ ایمان کے جملہ عقائد،اخلاق اور اعمال کو شامل ہے‘‘[2]۔ ثانیاً:ایمان اور اسلام کے درمیان فرق: شریعت میں ایمان کی دو حالتیں ہیں: پہلی حالت:یہ ہے کہ اسلام کا ذکر نہ کرکے صرف ایمان کا ذکر کیا جائے،ایسی صورت میں ایمان سے پورا دین مراد ہوگا،جیسا کہ اللہ عزوجل کا ارشاد ہے: ﴿اللّٰهُ وَلِيُّ الَّذِينَ آمَنُوا يُخْرِجُهُم مِّنَ الظُّلُمَاتِ إِلَى النُّورِ[3]۔
Flag Counter