Maktaba Wahhabi

334 - 532
ذَٰلِكُمْ وَصَّاكُم بِهِ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ(١٥٣)﴾[1]۔ اور یہی میری صراط مستقیم ہے،سو اسی پر چلو،اور دوسری راہوں پر مت چلو،کہ وہ راہیں تمہیں اللہ کی راہ سے جدا کر دیں گی،اس بات کااللہ تعالیٰ نے تمہیں تاکیدی حکم دیا ہے،تاکہ تم تقویٰ اختیار کرو۔ چنانچہ یہی صراط مستقیم اللہ کی وہ راہ ہے جس کی جانب اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو بلایا ہے،اور وہ سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہے،اور جن مختلف راہوں سے بچنے کی تاکید کی ہے،یہ صراط مستقیم سے منحرف اہل اختلاف وافتراق کی راہیں ہیں،جو کہ اہل بدعت ہیں[2]۔ اس طرح یہ آیت کریمہ اہل بدعت کی جملہ راہوں سے ممانعت کو شامل ہے [3]۔ (3)ارشاد الٰہی ہے: ﴿وَعَلَى اللّٰهِ قَصْدُ السَّبِيلِ وَمِنْهَا جَائِرٌ ۚ وَلَوْ شَاءَ لَهَدَاكُمْ أَجْمَعِينَ(٩)﴾[4]۔ اور اللہ تعالیٰ پر سیدھی راہ کا بتا دینا ہے،اور بعض ٹیڑھی راہیں ہیں،اور اگر وہ چاہتا تو تم سب کو راہ راست پر لگادیتا۔ ’’سیدھی راہ‘‘سے مراد حق کی راہ ہے،اور بقیہ راہیں حق سے منحرف بدعت وضلالت کی راہیں ہیں[5]۔ (4)اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿إِنَّ الَّذِينَ فَرَّقُوا دِينَهُمْ وَكَانُوا شِيَعًا لَّسْتَ مِنْهُمْ فِي شَيْءٍ ۚ إِنَّمَا أَمْرُهُمْ إِلَى اللّٰهِ ثُمَّ يُنَبِّئُهُم بِمَا كَانُوا يَفْعَلُونَ(١٥٩)﴾[6]۔ بیشک جن لوگوں نے اپنے دین کو جدا جدا کردیا اور گروہ گروہ بن گئے،آپ(صلی اللہ علیہ وسلم)کا ان سے کوئی
Flag Counter