Maktaba Wahhabi

193 - 532
اور جولوگ دیتے ہیں جو کچھ دیتے ہیں اور ان کے دل کپکپاتے ہیں کہ وہ اپنے رب کی طرف لوٹنے والے ہیں۔ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے دریافت کیا:اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا وہ شخص مراد ہے جو زنا‘ چوری اور شراب خوری کرتا ہے؟ آپ نے فرمایا: ’’لا یا بنت أبي بکر(أو یا بنت الصدیق)ولکنہ الرجل یصــوم ویتصــدق ویصلي وھو یخـــاف ألا یتقبل منـــــــہ‘‘[1]۔ نہیں! اے ابوبکر(یا صدیق)کی بیٹی ! بلکہ یہ وہ شخص ہے جو روزے رکھتا ہے‘ صدقہ کرتا ہے اور نمازیں پڑھتا ہے پھر بھی اسے اس بات کا خوف ہوتا ہے کہ اس کی نیکیاں قبول نہ ہوں۔ (ب)ابن ابی ملیکہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں:’’میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے تیس صحابہ کو پایا ‘ وہ سب کے سب اپنے آپ پر نفاق کا خطرہ محسوس کرتے تھے،ان میں سے کوئی بھی یہ نہ کہتا تھا کہ وہ جبریل و میکائیل علیہماالسلام کے ایمان پر ہے‘‘[2]۔ (ج)ابراہیم تیمی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:’’ میں نے جب بھی اپنے قول کو اپنے عمل پر پیش کیا تو مجھے خوف ہوا کہ میں جھٹلانے والا نہ ہوں‘‘[3]۔ (د)حسن رحمہ اللہ سے ذکر کیا جاتا ہے کہ انھوں نے فرمایا:’’(ریاکاری)سے مومن ہی ڈرتا ہے اور اس سے منافق ہی مامون ہوتاہے‘‘[4]۔
Flag Counter