Maktaba Wahhabi

422 - 532
ستائش کے جملہ اوصاف جلال وجمال سے متصف ہے۔ اور اس لئے بھی کہ اللہ نے اپنی مخلوق پر بڑی عظیم نعمتیں نچھاور کی ہیں،چنانچہ وہ ہر حال میں لائق تعریف ہے،اور ان دونوں معززناموں’’غنی ‘‘ اور ’’حمید‘‘ کا ایک جگہ اکٹھا ہونا بھی کیا خوب ہے کہ اللہ تعالیٰ مالدار(بے نیاز)اور تعریف کیا ہوا ہے،اسی کے لئے اپنی مالدار ی میں کمال،اپنی تعریف میں کمال اور دونوں ناموں کے اکٹھا ہونے کا کمال ہے[1]۔ دوم:اللہ عز وجل نے بے شمار آیات میں اپنے بندوں کو تقویٰ کا حکم دیا ہے اور اس پر عمل کرنا واجب قرار دیا ہے،ان میں سے چند آیات حسب ذیل ہیں: 1- اللہ عز وجل کا ارشاد ہے: ﴿وَاتَّقُوا يَوْمًا تُرْجَعُونَ فِيهِ إِلَى اللّٰهِ ۖ ثُمَّ تُوَفَّىٰ كُلُّ نَفْسٍ مَّا كَسَبَتْ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ(٢٨١)﴾[2]۔ اور اس دن سے ڈروجس میں تم سب اللہ کی طرف لوٹائے جاؤگے اور ہر شخص کو اس کے اعمال کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا اور ان پر ظلم نہیں کیا جائے گا۔ 2- ارشاد باری تعالی ہے: ﴿وَاتَّقُوا يَوْمًا لَّا تَجْزِي نَفْسٌ عَن نَّفْسٍ شَيْئًا وَلَا يُقْبَلُ مِنْهَا عَدْلٌ وَلَا تَنفَعُهَا شَفَاعَةٌ وَلَا هُمْ يُنصَرُونَ(١٢٣)﴾[3]۔ اس دن سے ڈرتے رہو جب کوئی کسی کو نفع نہ دے سکے گا اور نہ ہی اس کی بابت کوئی سفارش قبول ہوگی اور نہ کوئی بدلہ اس کے عوض لیا جائے گا اور نہ وہ مدد کئے جائیں گے۔ 3-اللہ کا ارشاد ہے: ﴿وَاتَّقُوا اللّٰهَ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللّٰهَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ(٢٣١)﴾[4]۔
Flag Counter