Maktaba Wahhabi

209 - 532
اور اگر تم اسلام میں برا ئی کروگے تو تم سے اول و آخر دونوں کا مواخذہ کیا جائے گا۔ 6- اسلام کے سبب اللہ تعالیٰ بندے کے لئے اس کی حالت کفر اورحالت اسلام دونوں زمانوں کی نیکیاں اکٹھا کردے گا،کیونکہ حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ کے حدیث ہے‘ وہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے عرض کیا:اے اللہ کے رسول! زمانۂ جاہلیت میں جونیکیاں میں نے صدقہ‘ غلام کی آزادی اور صلہ رحمی وغیرہ کی شکل میں کی ہیں‘ ان کے سلسلہ میں آپ کا کیا خیال ہے‘ کیا ان کا کوئی اجر وثواب مجھے ملے گا؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’أسلمت علی ما سلف لک من خیر‘‘[1]۔ تم نے اپنی سابقہ بھلائیوں کے ساتھ اسلام قبول کیا ہے(یعنی ان ساری نیکیوں کا ثواب ملے گا)۔ 7- اسلام کے سبب اللہ تعالیٰ بندے کوجنت میں داخل فرمائے گا،چنانچہ انس بن مالک رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے کہ ایک شخص نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے آپ کی رسالت کے بارے میں سوال کیا نیز پنج وقتہ نمازوں‘ زکاۃ‘ روزے اور حج کے بارے میں سوال کیا- اور یہی اسلام کے ارکان ہیں- اور پھر(بتانے کے بعد)اس شخص نے کہا:اس اللہ کی قسم! جس نے آپ کوپیام حق دے کر مبعوث فرمایا ہے،میں نہ ان سے کچھ زیادہ کروں گا اور نہ ہی ان میں کچھ کمی کروں گا،تو آپ نے فرمایا: ’’لئن صدق لیدخلن الجنۃ‘‘[2]۔ اگر اس شخص نے سچ کہا ہے تو وہ یقینا جنت میں داخل ہوگا۔ 8- اسلام جہنم سے نجات کا سبب ہے،چنانچہ انس رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے کہ انھوں نے فرمایا:ایک یہودی لڑکا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کیاکرتا تھا ‘ وہ بیمار پڑگیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کی عیادت کے لئے تشریف لائے اور اس کے سر کے پاس بیٹھے اور فرمایا:اسلام قبول کرلو‘ لڑکے نے پاس کھڑے اپنے باپ کی طرف دیکھا تو اس نے کہا:ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم کی بات مان لو،چنانچہ اس نے اسلام قبول کرلیا،اور نبی کریم
Flag Counter