Maktaba Wahhabi

30 - 211
الْوٰرِثِیْنَ﴾[الأنبیاء:۸۹] ’’مالک میرے! مجھ کو(دنیا میں)اکیلا(بے اولاد)مت چھوڑ اور(یوں تو)تُو سب وارثوں سے بہتر ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿فَاسْتَجَبْنَا لَہٗ وَ وَھَبْنَا لَہٗ یَحْیٰی وَ اَصْلَحْنَا لَہٗ زَوْجَہٗ﴾[الأنبیاء:۹۰] ’’پھر ہم نے اس کی دعا قبول کر لی اور اس کو یحییٰ(فرزند)عنایت کیا اور اس کی بیوی کوبھلا چنگا کر دیا(ان کا بانجھ پن جاتا رہا یا ان کے اخلاق اچھے ہوگئے)۔‘‘ انبیا علیہم السلام کی ان دعاؤں اور ان کے پس منظر کو پڑھ کر دیکھیں کہ انھوں نے کس کس عمر اور کن کن طبی و طبعی حالات میں اللہ سے اولاد مانگی، پھر بھی اللہ نے انھیں اپنے دربار سے خالی دامن نہیں لوٹایا۔ اگر ساتھ ہی یہ دعا بھی مانگ لیا کریں تو بہتر ہے: ﴿رَبَّنَا ھَبْ لَنَا مِنْ اَزْوَاجِنَا وَذُرِّیّٰتِنَا قُرَّۃَ اَعْیُنٍ وَّاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِیْنَ اِِمَامًا﴾[الفرقان:۷۴] ’’مالک ہمارے! ہم کو ایسی بیویاں اور اولاد عطا فرما، جن کی طرف سے(ہماری)آنکھیں ٹھنڈی ہوں اور ہم کو پرہیزگاروں کا سردار بنا۔‘‘ آج اولاد کے ہر خواہش مند مسلمان مرد و زن کو یہ دعائیں یاد کرکے ان کے ذریعے صرف اللہ تعالیٰ ہی سے اولاد طلب کرنی چاہیے، کیونکہ یہ صرف اُس کی صفت ہے اور وہی دیتا ہے۔مزاروں، درباروں یا پیروں، فقیروں اور سرکاروں سے اولاد طلب کرنا، اللہ کی جناب میں گستاخی اور شرک
Flag Counter