Maktaba Wahhabi

62 - 211
کیا۔میری ماں ایک مجوسی کی سوڈانی لونڈی تھی۔انھوں نے میرا نام ’’جُعل‘‘(گوبر میں رہنے والا کالا کیڑا)رکھا اور مجھے قرآن مجید کا ایک حرف بھی نہیں سکھایا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ یہ سن کر باپ کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: ((جِئْتَ إِلَيَّ تَشْکُوْ عُقُوْقَ ابْنِکَ، وَقَدْ عَقَقْتَہٗ قَبْلَ أَنْ یَّعُقَّکَ، وَأَسَأْتَ إِلَیْہِ قَبْلَ أَنْ یُّسِيْئَ إِلَیْکَ))[1] ’’تم اپنے لڑکے کی نافرمانی اور اس کے بُرے سلوک کی شکایت لے کر آئے ہو، جب کہ تم نے اس کے حقوق کے بارے میں(رب کی)نافرمانی کی اور اس سے پہلے کہ وہ تمھارے ساتھ برا معاملہ کرتا، تم نے خود اس کے ساتھ برا سلوک کیا ہے۔‘‘ والدین کی دعائیں: والدین کے لیے ضروری ہے کہ وہ ہمیشہ اللہ تعالیٰ سے اپنی اولاد کے حق میں دل کی گہرائیوں سے دعائیں کرتے رہیں، کیونکہ اولاد کے حق میں والدین کی دعا رد نہیں کی جاتی، بالخصوص جب کہ وہ اپنی فرماں بردار اولاد سے خوش ہوں۔اس سلسلے میں چند قرآنی دعائیں اور ایک مسنون نبوی دعا ذیل میں ذکر کی جارہی ہیں: 1 ابو الانبیاء خلیل اللہ،حضرت ابراہیم علیہ السلام نے بناے کعبہ کے مقدس و مبارک موقع پر جہاں اپنے لیے اللہ تعالیٰ سے گڑگڑا کر دعائیں مانگیں، وہیں حضرت اسماعیل علیہ السلام اور دونوں کی اولاد کے حق میں بھی کئی دعائیں کیں: ﴿وَ اِذْ یَرْفَعُ اِبْرَھٖمُ الْقَوَاعِدَ مِنَ الْبَیْتِ وَ اِسْمٰعِیْلُ رَبَّنَا
Flag Counter