Maktaba Wahhabi

63 - 211
تَقَبَّلْ مِنَّا اِنَّکَ اَنْتَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ۔رَبَّنَا وَ اجْعَلْنَا مُسْلِمَیْنِ لَکَ وَ مِنْ ذُرِّیَّتِنَآ اُمَّۃً مُّسْلِمَۃً لَّکَ وَ اَرِنَا مَنَاسِکَنَا وَ تُبْ عَلَیْنَا اِنَّکَ اَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ﴾[البقرۃ:۱۷۲، ۱۲۸] ’’(اس وقت کو یاد کرو)جب ابراہیم اور اسماعیل اس گھر(خانہ کعبہ)کی دیواریں اُٹھا رہے تھے(اور دعائیں کرتے جارہے تھے کہ)اے ہمارے رب! ہماری اس خدمت کو شرفِ قبولیت عطا فرما، بے شک تو سب کی سننے والا اور سب کچھ جاننے والا ہے۔اے ہمارے پروردگار! ہم دونوں کو اپنا فرماں بردار بنا اور ہماری نسل سے ایک ایسی قوم کو اٹھا جو تیری فرماں بردار ہو، ہمیں اپنی عبادت کے طریقے بتا اور ہمیں معاف فرما، بے شک تو درگزر کرنے والا اور رحم کرنے والا ہے۔‘‘ 2 امام الحُنفاء حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اپنی اولاد کی بت پرستی سے حفاظت کے لیے اللہ تعالیٰ سے خصوصی دعا فرمائی: ﴿وَ اجْنُبْنِیْ وَ بَنِیَّ اَنْ نَّعْبُدَ الْاَصْنَامَ۔رَبِّ اِنَّھُنَّ اَضْلَلْنَ کَثِیْرًا مِّنَ النَّاسِ﴾[إبراھیم:۳۴] ’’(اے اللہ!)مجھے اور میری اولاد کو بت پرستی سے بچانا۔میرے پروردگار! ان بتوں نے بہت سے لوگوں کو گمراہ کردیا ہے۔‘‘ عام طور پر لوگ اپنی اولاد کو وہاں بساتے ہیں جہاں دنیوی وسائل و اسباب کی کثرت ہو، پانی کی فراوانی ہو، اناج، سبزیاں اور پھل وافر مقدار میں ہوں، لیکن حضرت ابراہیم علیہ السلام کا معیارِ انتخاب یہ نہ تھا۔انھوں نے اپنی اولاد کو وہاں
Flag Counter