Maktaba Wahhabi

35 - 211
حضرت مریم علیہا السلام کی والدہ ماجدہ حضرت حنہ علیہا السلام جب حاملہ ہوئیں تو انھوں نے اسی وقت سے نذر مانی کہ وہ ہونے والی اپنی اولاد کواللہ کے نام پر بیت المقدس کی خدمت کے لیے وقف کر دیں گی۔قرآن مجید کا بیان ہے: ﴿اِذْ قَالَتِ امْرَاَتُ عِمْرٰنَ رَبِّ اِنِّیْ نَذَرْتُ لَکَ مَا فِیْ بَطْنِیْ مُحَرَّرًا فَتَقَبَّلْ مِنِّیْ اِنَّکَ اَنْتَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ فَلَمَّا وَضَعَتْھَا قَالَتْ رَبِّ اِنِّیْ وَضَعْتُھَآ اُنْثٰی وَ اللّٰہُ اَعْلَمُ بِمَا وَضَعَتْ وَ لَیْسَ الذَّکَرُ کَالْاُنْثٰی وَ اِنِّیْ سَمَّیْتُھَا مَرْیَمَ وَ اِنِّیْٓ اُعِیْذُھَا بِکَ وَ ذُرِّیَّتَھَا مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ فَتَقَبَّلَھَا رَبُّھَا بِقَبُوْلٍ حَسَنٍ وَّ اَنْبَتَھَا نَبَاتًا حَسَنًا وَّ کَفَّلَھَا زَکَرِیَّا کُلَّمَا دَخَلَ عَلَیْھَا زَکَرِیَّا الْمِحْرَابَ وَجَدَ عِنْدَھَا رِزْقًا قَالَ یٰمَرْیَمُ اَنّٰی لَکِ ھٰذَا قَالَتْ ھُوَ مِنْ عِنْدِ اللّٰہِ اِنَّ اللّٰہَ یَرْزُقُ مَنْ یَّشَآئُ بِغَیْرِ حِسَابٍ ھُنَالِکَ دَعَا زَکَرِیَّا رَبَّہٗ قَالَ رَبِّ ھَبْ لِیْ مِنْ لَّدُنْکَ ذُرِّیَّۃً طَیِّبَۃً اِنَّکَ سَمِیْعُ الدُّعَآئِ﴾[آل عمران:۳۵ تا ۳۸] ’’جب عمران کی عورت نے کہا:اے میرے پروردگار! میں اس بچے کو جو میرے پیٹ میں ہے، تیری نذر کرتی ہوں، وہ تیرے ہی کام کے لیے و قف ہوگا، میری اس نذر کو قبول فرما، تو سننے والا اور جاننے والا ہے۔جب انھوں نے اس بچی کو جنم دیا تو کہا:پروردگار! میں نے تو لڑکی کو جنم دیا ہے، حالانکہ اللہ کو اس کی خوب خبر تھی کہ جس کو اس نے جنم دیا تھا اور لڑکا لڑکی کی طرح نہیں ہوتا، میں نے اس کا
Flag Counter