Maktaba Wahhabi

91 - 211
نیز فرمایا: ﴿اِنِ الْحُکْمُ اِلَّا لِلّٰہِ اَمَرَ اَلَّا تَعْبُدُوْٓا اِلَّآ اِیَّاہُ ذٰلِکَ الدِّیْنُ الْقَیِّمُ وَ لٰکِنَّ اَکْثَرَ النَّاسِ لَا یَعْلَمُوْنَ﴾[یوسف:۴۰] ’’ہر قسم کی بادشاہت اللہ ہی کے لیے ہے، اس نے حکم دیا ہے کہ تم صرف اسی کی عبادت کرو، یہی مضبوط دین ہے، لیکن اکثر لوگ نہیں سمجھتے۔‘‘ ایک اور مقام پر فرمایا: ﴿وَ قَضٰی رَبُّکَ اَلَّا تَعْبُدُوْٓا اِلَّآ اِیَّاہُ وَ بِالْوَالِدَیْنِ اِحْسَانًا﴾[الإسراء:۲۳] ’’آپ کے رب کا حکم ہے کہ آپ صرف اسی کی عبادت کریں اور والدین کے ساتھ حسنِ سلوک سے پیش آئیں۔‘‘ مذکورہ بالا آیاتِ مبارکہ سے واضح ہوتا ہے کہ ہر قسم کی عبادت اللہ ہی کے لیے خاص ہے اور کسی قسم کی عبادت میں اللہ تعالیٰ کے انبیا علیہم السلام یافرشتوں یا نیک لوگوں کو شامل کرنا جائز نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کی تردید کرتے ہوئے جو اللہ کے حقِ الوہیت اور رُبوبیت میں غیر اللہ کو شریک کرتے ہیں، فرمایا ہے: ﴿اِتَّخَذُوْٓا اَحْبَارَھُمْ وَ رُھْبَانَھُمْ اَرْبَابًا مِّنْ دُوْنِ اللّٰہِ﴾[التوبۃ:۳۱] ’’انھوں نے اپنے علما اور درویشوں کو اللہ کے سوا اپنا رب بنا لیا۔‘‘ حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اس آیتِ مبارکہ کی تفسیر خود رحمتِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے سامنے بیان فرمائی کہ جب وہ اسلام لانے کی غرض سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمتِ اقدس میں حاضر ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے
Flag Counter