Maktaba Wahhabi

166 - 322
احادیث کے ساتھ قرآن کریم پر اضافہ کیا ہے، جیسے کہ [قہقہے سے وضو ٹوٹنے والی] اور [نبیذ سے وضو والی] حدیثیں۔[1] گفتگو کا ماحاصل یہ ہے، کہ غیر شادی شدہ زانی کے لیے حدّ شرعی [سو کوڑے] اور [ایک سال کے لیے جلاوطنی] ہے۔ اس بارے میں پیش کیے گئے اعتراضات اس قابل نہیں، کہ اُن کی بنا پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ، خلفائے راشدین اور دیگر صحابہ رضی اللہ عنہم سے ثابت شدہ بات چھوڑی جائے۔ ۵: [جلاوطنی] کی سزا کی تفصیلات کے حوالے سے علماء نے گفتگو فرمائی ہے۔ بطورِ خلاصہ علامہ قرطبی نے بہت عمدہ بات تحریر کی ہے۔ وہ لکھتے ہیں: اس بارے میں کوئی متعیّن کردہ کیفیّت نہیں۔ مختلف اشخاص کے حوالے سے امام فیصلہ کرے گا، کہ ان میں سے کون سی صورت ہر ایک کو آئندہ گناہ سے سب سے زیادہ روکنے والی ہے۔[2] ج: بدکاروں کے ساتھ نکاح کا حرام ہونا: اللہ کریم نے فرمایا: {اَلزَّانِی لَا یَنکِحُ اِلَّا زَانِیَۃً اَوْ مُشْرِکَۃً وَّالزَّانِیَۃُ لَا یَنکِحُہَا اِِلَّا زَانٍ اَوْ مُشْرِکٌ وَحُرِّمَ ذٰلِکَ عَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ}[3] [بدکار مرد نکاح نہیں کرتا مگر بدکار عورت سے یا کسی شرک کرنے والی عورت سے اور بدکار عورت سے نکاح نہیں کرتا مگر زانی یا مشرک اور اُسے (یعنی بدکار لوگوں سے نکاح) اہلِ ایمان پر حرام کردیا گیا ہے۔] بدکار مردوں اور عورتوں کا جرم کس قدر سنگین ہے! ان پر اللہ تعالیٰ کی ناراضی اور
Flag Counter