Maktaba Wahhabi

261 - 322
رہنا ایک اچھی سوچ ہے۔ سارے امریکیوں میں سے کم و بیش نصف لوگوں نے اس فکر کو ایک قدم اور آگے بڑھایا ہے (اور وہ یہ ہے): ہم میں سے قریباً آدھے لوگ کہتے ہیں: ’’شادی، کبھی بھی کرنے کی، کوئی معقول وجہ نہیں۔‘‘[1] شیخ ابن عاشور اسلام کے زنا کو حرام کرنے کی حکمت بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں: ’’وَلِأَنَّ فِیْہِ تَعْرِیْضَ الْمَرْأَۃِ إِلَی الْإِھْمَالِ بِإِعْرَاضِ النَّاسِ عَنْ تَزَوُّجِہَا۔‘‘[2] [کیونکہ اس [یعنی زنا] میں عورت کو بے کار [چیز] بنا دیا جاتا ہے، کیونکہ لوگ اس کے ساتھ نکاح سے منہ موڑ لیتے ہیں۔] ب: شادی سے اعراض کے متعلق مغربی دنیا کے اعدادو شمار: مغربی دنیا کے بارے میں شائع شدہ اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے، کہ ان میں شادی کرنے والوں کی تعداد بہت ہی کم ہے اور اس کمی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ ذیل میں اس بارے میں قدرے تفصیل ملاحظہ فرمائیے: ۱: پیری گلموٹ (Pierre Guilmot) نے پہلی مرتبہ شادی کرنے والے مردوں اور عورتوں کو الگ الگ دو چارٹوں کے ذریعہ واضح کیا ہے۔ ذیل میں وہ دونوں چارٹ ملاحظہ فرمائیے:
Flag Counter