Maktaba Wahhabi

43 - 322
بنی رہے اور وہ زندگی بھر اُس کو طلاق نہ دینے پائے۔‘‘[1] ۔ب۔ تورات کی نصوص سے معلوم ہونے والی چھیالیس باتیں ۱: زنا بہت بڑا جرم ہے۔ ۲: یہ ایسی بدی ہے، کہ اس کی سزا قاضی دیتے ہیں۔ ۳: یہ ایسی آگ ہے، جو کہ جلا کر بھسم کردیتی ہے اور سارے حاصل کو جڑ سے نیست کردیتی ہے۔ (یعنی تمام اعمال برباد کردیتی ہے) ۴: زنا کی ممانعت ان دس احکام میں سے ہے، جن کی پابندی کا اللہ تعالیٰ نے بنی اسرائیل سے عہد لیا اور جنھیں خود اللہ تعالیٰ نے آگ اور گھٹا اور ظلمت سے بلند آواز سے کہا اور اُنھی کو پتھر کی دو لوحوں پر لکھا اور اُنھیں موسیٰ علیہ السلام کے سپرد کیا۔ ۵: اہل کتاب میں یہ دس احکام (Ten Comments) [الوصایا العشرۃ] کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ ۶: قریبی رشتے داروں، ماں، باپ کی بیوی، بہن، چاہے باپ کی بیٹی ہو یا ماں کی، پوتی، نواسی، پھوپھی، خالہ، چچی، بہو، بھاوج اور ہمسایہ کی بیوی کے ساتھ زنا سے خصوصی طور پر روکا گیا ہے۔ ۷: بیگانہ عورت سے تعلق ناگدونے کی مانند تلخ اور دو دھاری تلوار کی مانند تیز ہے۔ ۸: بُری عورت کے پاؤں موت کی طرف جاتے ہیں اور قدم پاتال تک پہنچتے ہیں۔ اسے زندگی کا ہموار راستہ نہیں ملتا، اس کی راہیں بے ٹھکانا ہیں، لیکن اُسے شعور نہیں۔ ۹: بُری عورت سے تعلق رکھنے والا اپنی آبرو غیر کے اور عمر بے رحم کے حوالے کرتا ہے۔ ۱۰: ایسے شخص کی قوت سے بیگانے سیر ہوتے ہیں اور اس کی کمائی غیر کھاتے ہیں۔
Flag Counter