Maktaba Wahhabi

83 - 322
دامنی] نصیب فرمانا۔ إِنَّکَ عَلٰی کُلِّ شَيْئٍ قَدِیْرٌ۔ ۔۷۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا زنا سے پناہ طلب کرنا حافظ ابن کثیر نے نقل کیا ہے: ’’وَرَوَیٰ غَیْرُ وَاحِدٍ عَنْ أَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رضی اللّٰهُ عنہ أَنَّہُ کَانَ یَتَعَوَّذُ أَنْ یَزْنِيَ أَوْ یَسْرِقَ أَوْ یَکْفُرَ أَوْ یَعْمَلَ بِکَبِیْرَۃٍ۔‘‘ ’’اور ایک سے (زیادہ حضراتِ ائمہ) نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ بلاشبہ وہ زنا، چوری، کفر اور کسی (بھی) کبیرہ گناہ کے کرنے سے پناہ طلب کیا کرتے تھے۔‘‘ ان سے عرض کیا گیا: ’’أَتَخَافُ ذٰلِکَ؟‘‘ ’’کیا آپ کو اس (یعنی ان باتوں میں مبتلا ہونے) کا خدشہ ہے؟‘‘ تو انھوں نے فرمایا: ’’مَا یُؤَمِّنُنِيْ وَإِبْلِیْسُ حَيٌّ، وَمُصَرِّفُ الْقُلُوْبِ یُصَرِّفُہَا کَیْفَ یَشَائُ۔‘‘[1] ’’میں بے خوف نہیں ہوسکتا، (کیونکہ) ابلیس زندہ ہے اور دلوں کے پھیرنے والے جیسے چاہتے ہیں، انھیں پھیردیتے ہیں۔‘‘ روایت کے حوالے سے دو باتیں: ۱: روایت کے الفاظ [کَانَ یَتَعَوَّذُ] [وہ پناہ طلب کیا کرتے تھے] سے معلوم ہوتا ہے، کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا زنا اور دیگر برائیوں سے [پناہ طلب کرنا] ایک دو
Flag Counter