Maktaba Wahhabi

301 - 322
مبحث پنجم جرائم کی کثرت جنسی بے راہ روی کے منطقی نتائج میں سے کثرتِ جرائم ہے۔ زنا کی وجہ سے معاشرتی فساد اتنا پھیلتا ہے، کہ اس کی کوئی حد نہیں رہتی۔ اس کے نتائجِ بد بعض اوقات پورے قبیلوں اور قوموں کو برباد کردیتے ہیں۔ فتنے، چوری، ڈاکہ، قتل کی جتنی کثرت آج دنیا میں بڑھ گئی ہے، اس کے حالات کی تحقیق کی جائے، تو آدھے سے زیادہ واقعات کا سبب کوئی عورت و مرد نکلتے ہیں، جو اس جرم کے مرتکب ہوئے۔ یہ جرم بہت سے ایسے جرائم ساتھ لاتا ہے، جس سے حقوق العباد متاثر ہوتے ہیں اور قتل و غارت گری کے ہنگامے برپا ہوتے ہیں۔ اسی لیے اسلام نے اس جرم کو تمام جرائم سے اشد قرار دیا ہے، اس کی سزا بھی سارے جرائم کی سزاؤں سے زیادہ سخت رکھی ہے، کیونکہ یہ ایک جرم دیگر سینکڑوں جرائم کو اپنے میں سموئے ہوئے ہے۔[1] اس حقیقت کے متعدد اسباب میں سے تین درجِ ذیل ہیں: ا: زنا کے نتیجے میں ناجائز بچوں کی کثرت ہوجاتی ہے۔ یہ بچے محبت و شفقت سے عموماً محروم ہوتے ہیں، جب کہ بچوں کو اس کی شدید ضرورت ہوتی ہے۔ ان میں احساسِ محرومی پیدا ہوجاتا ہے۔ اپنے معاشرے کے خلاف ان میں ردّ عمل جنم لیتا ہے، وہ اپنے گردوپیش کے لوگوں سے انتقام لینا چاہتے ہیں۔ سنِ رشد کو پہنچنے پر، بلکہ بسااوقات اس سے پہلے ہی، وہ عصمت دری، چوری، رہزنی، قتل اور خون ریزی ایسے
Flag Counter