Maktaba Wahhabi

171 - 322
ساتھ نکاح کی اجازت کو ان کے [محصنات] [1] ہونے کے ساتھ مشروط فرمایا۔ علاوہ ازیں نکاح کرنے والے مردوں کے بارے میں بھی [غَیْرَ مُسٰفِحِیْنَ وَ لَا مُتَّخِذِیْٓ اَخْدَانٍ] [2] فرما کر یہ شرط عاید کردی، کہ وہ زانی نہ ہوں۔ اس سلسلے میں ذیل میں دو مفسرین کے اقوال ملاحظہ فرمائیے: ’’(غَیْرَ مُسٰفِحِیْنَ وَ لَا مُتَّخِذِیْٓ اَخْدَانٍ) فَکَمَا شَرَطَ الْإِحْصَانَ فِيْ النِّسَائِ، وَہِيَ الْعِفَّۃُ مِنَ الزِّنَا، کَذٰلِکَ شَرَطَہَا فِيْ الرِّجَالِ، وَہُوَ أَنْ یَکُوْنَ الرَّجُلُ مُحْصِنًا عَفِیْفًا۔ وَلِہٰذَا قَالَ: (غَیْرَ مُسٰفِحِیْنَ) وَہُمُ الزُّنَاۃَ الَّذِیْنَ لَا یَرْتَدِعُوْنَ عَنْ مَعْصِیَّۃٍ، لَا یَرُدُّوْنَ أَنْفُسَہُمْ عَمَّنْ جَائَہُمْ (وَ لَا مُتَّخِذِیْٓ اَخْدَانٍ) أَيْ ذَوِيْ الْعَشِیْقَاتِ الَّذِیْنَ لَا یَفْعَلُوْنَ إِلَّا مَعَہُمْ۔‘‘[3] ’’[عقد نکاح کی نیّت کرنے والے، علانیہ زنا یا پوشیدہ آشنائی کی نیّت نہ ہو] جیسے (اللہ تعالیٰ) نے عورتوں میں [الإحصان] [یعنی زنا سے پاک دامنی کی] شرط لگائی، اسی طرح مردوں میں یہ شرط لگائی، کہ مرد بھی پاک باز، پاک دامن ہو۔ اسی لیے ارشاد فرمایا: [غَیْرَ مُسٰفِحِیْنَ] اور وہ ایسے بدکار ہوتے ہیں، جو برائی سے نہیں رکتے اور اپنے پاس کسی بھی آنے والے سے خود کو دُور نہیں رکھتے [وَ لَا مُتَّخِذِیْٓ اَخْدَانٍ] دوست خواتین والے، کہ وہ صرف اُنہی کے ساتھ برائی کرتے ہیں۔‘‘
Flag Counter