Maktaba Wahhabi

208 - 322
[میری بیماری میں پہلے سے اضافہ ہوگیا] پھر وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی اجازت سے والدین کے گھر چلی گئیں۔ یہاں آکر تہمت لگائے جانے کی خبر کی تصدیق ہونے پر، اپنی کیفیت بیان کرتے ہوئے، انھوں نے فرمایا: ’’فَبَکَیْتُ تِلْکَ اللَّیْلَۃَ، حَتّٰی أَصْبَحْتُ لَا یَرْقَأُ لِي دَمْعٌ، وَلَا أَکْتَحِلُ بِنَوْمٍ، ثُمَّ أَصْبَحْتُ أَبْکِيْ۔‘‘ [میں ساری رات روتی رہی، یہاں تک کہ صبح ہوگئی۔ نہ میرے آنسو تھمے اور نہ نیند آنکھوں کے قریب آئی۔ میں نے روتے ہوئے صبح کی۔] انھوں نے مزید فرمایا: ’’فَبَکَیْتُ یَوْمِي ذٰلِکَ کُلَّہُ، لَا یَرْقَأُ لِيْ دَمْعٌ، وَلَا أَکْتَحِلُ بِنَوْمٍ، وَقَدْ أَصْبَحَ أَبَوَايَ عِنْدِيْ۔‘‘ ’’وَقَدْ بَکَیْتُ لَیْلَتَیْنِ وَیَوْمًا، لَا یَرْقَأُ لِيْ دَمْعٌ، وَلَا أَکْتَحِلُ بِنَوْمٍ، حَتّٰی إِنِّيْ لَأَظُنُّ أَنَّ الْبُکَائَ فَالِقٌ کَبِدِي۔‘‘[1] [’’میں دن بھر روتی رہی، نہ آنسو تھمتے، نہ آنکھوں میں نیند آئی۔ میرے والدین میرے ساتھ (ہی) رہے۔ میں دو راتیں اور ایک دن (مسلسل) روتی رہی، نہ میرے آنسو تھمے اور نہ نیند آئی، یہاں تک، کہ میں نے یقینی طور پر یہ سمجھ لیا، کہ بلاشبہ رونا میرا کلیجہ چاک کردے گا۔‘‘][2] [3]کے حوالے سے روایت نقل کی ہے،
Flag Counter