Maktaba Wahhabi

227 - 322
…یعنی زنا… کا نتیجہ ہوتے ہیں۔‘‘[1] [2] (Claude Scott Nicol) رقم طراز ہیں: ’’آج ہمیں جس مشکل کا سامنا ہے، وہ ہماری اخلاقی اقدار کا ایسی اقدار سے بدلنا ہے، جنھوں نے حرام جنسی تعلقات کی حوصلہ افزائی کی اور کر رہی ہیں۔ ان نئی اقدار نے جنسی بے راہ روی کے نتیجہ میں پیدا ہونے والے امراض کے پھیلاؤ میں بہت بڑا کردار ادا کیا ہے۔‘‘[3] ] میں [Sexually Transmitted Diseases: The Classic Diseases] کے ضمن میں درج کیا گیا ہے: جنسی تعلقات سے پیدا ہونے والی امراض خواتین میں زیادہ عام ہورہے ہیں۔ ان خواتین کی [پہلے سے] زیادہ تعداد ابتدائی عمر [ہی] میں جنسی تعلقات قائم کر رہی ہے۔ مزید برآں ان کے شریک مردوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ طرزِ عمل کی اس تبدیلی کی وجہ سے جنسی تعلقات کے ذریعہ منتقل ہونے والے امراض سے متاثرہ خواتین کی تعداد اور ان بیماریوں سے منسلک سنگین اثرات [جیسے کی بیماری، بانجھ پن اور خارج از رحم حمل کی بیماریوں] میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔[4]
Flag Counter