Maktaba Wahhabi

256 - 322
٭شیخ ابن عاشور لکھتے ہیں: ’’اسلام نے زنا کی حرمت کی طرف خصوصی توجہ دی ہے، کیونکہ شادی شدہ عورت سے زنا کی صورت میں (جنم لینے والے بچے کے) نسب کا ضائع کرنا اور (آنے والی) نسل کو تباہی کا نشانہ بنانا ہے۔ یہ بات معاشرے کے لیے بہت بڑی خرابی (کا سبب) ہے۔‘‘[1] ۱: ڈاکٹر نکل لکھتے ہیں: ’’یہ ناجائز بچے عموماً اداروں یا اجنبی خاندانوں میں تربیت پاتے ہیں۔ اسی وجہ سے وہ اس طرح پروان چڑھتے ہیں، کہ ان کی شخصیت بگڑی ہوئی اور ان کی نفسیات کچلی ہوئی ہوتی ہے۔‘‘[2] ۲: انا فرویدو ڈروی نے لکھا ہے: ’’آخری جنگ کے تجربات نے پرورش گاہوں کے بچوں کے بارے میں یہ ثابت کردیا ہے، کہ ہر وہ بچہ جس کی تربیت مختلف آیائیں کریں گی، اس کی شخصیت کمزور، فاسد اور بگڑی ہوئی ہوگی۔ اس میں محبت اور تعاون کے جذبات پیدا نہیں ہوسکیں گے۔‘‘[3] ۳: مورخہ ۱۳ مئی ۲۰۰۹ء کو نیویارک ٹائمز میں حسبِ ذیل عنوان کے ضمن میں رپورٹ شائع ہوئی: [دائرہ شادی سے باہر شرحِ پیدائش میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے]
Flag Counter