Maktaba Wahhabi

319 - 322
ا: اہلِ اقتدار سے، کہ وہ معاشرے سے زنا کی بیخ کنی کے لیے بدکار لوگوں پر اسلامی حدیں نافذ کریں۔ مریض کی ناپسند کی بنا پر مفید کڑوا یا بظاہر تکلیف دہ علاج چھوڑنے میں بیمار کی خیر خواہی نہیں۔ اسی طرح سیبوں کے ڈبے سے چند گلے سڑے سیب باہر نکال پھینک کر باقی ماندہ سیبوں کو محفوظ کرنا خسارے کا سودا نہیں- ب: والدین اور تربیت کرنے والے حضرات و خواتین سے ،کہ وہ اپنے زیر کفالت و تربیت افردا کو زنا کی قباحت اور اس کے سنگین آثار و عواقب سے آگاہ کرتے رہیں۔ اس بارے میں ان کی ہچکچاہٹ اور جھجک ان کے زیر کفالت و تربیت لوگوں کو لاعلمی اور جہالت کی بنا پر اس برائی میں مبتلا کرنے کا سبب نہ بن جائے۔ ج: ذرائع ابلاغ [1]سے کہ وہ ایسی چیزیں پیش کرنے سے کلی طور پر گریز کریں، جو امت کے دل و دماغ سے زنا کی سنگینی کے تصور کو ختم یا کمزور کرنے کا سبب بنیں۔ اس کی بجائے وہ اس کی قباحت اور اس کے تباہ کن نتائج آشکارا کرکے ، امت کی خیرخواہی کے حوالے سے اپنی ذمہ داری پوری کریں۔ د: اہلِ فکر و نظر سے، کہ وہ امت کے لیے ان باتوں کو واضح کریں، جو اس برائی سے بچاؤ میں معاون ہوں۔ نیز وہ انھیں ان باتوں سے ڈرائیں، جو اس برائی کے قریب لے جانے والی ہیں۔ رب حي و قیوم سے عاجزانہ التجا ہے، کہ وہ ہمیں، ہماری نسلوں اور ساری امت کو اس سنگین برائی سے ہمیشہ محفوظ رکھیں اور دوسروں کو اس سے دور رکھنے میں اپنی ذمہ داری پوری کرنے کی توفیق عطا فرمائیں۔ آمین یَا حَيُّ یَا قَیُّوْمُ وَصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی نَبِیِّنَا مُحَمَّدٍ وَعَلٰی آلِہٖ وَأَصْحَابِہِ وَأَتْبَاعِہِ وَبَارَکَ وَسَلَّمَ۔ وَآخِرُ دَعْوَانَا أَنِ الْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ ۔
Flag Counter