Maktaba Wahhabi

66 - 322
ایسے ہی سب سے بڑے گناہوں میں سے ایک ہے۔ قرآن کریم کے درجِ ذیل تین مقامات کے حوالے سے اس بات کو توفیقِ الٰہی سے سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں: ا: ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {وَالَّذِیْنَ لَا یَدْعُوْنَ مَعَ اللّٰہِ اِِلٰہًا آخَرَ وَلَا یَقْتُلُوْنَ النَّفْسَ الَّتِیْ حَرَّمَ اللّٰہُ اِِلَّا بِالْحَقِّ وَلَا یَزْنُوْنَ وَمَنْ یَّفْعَلْ ذٰلِکَ یَلْقَ اَثَامًا۔ یُضَاعَفْ لَہٗ الْعَذَابُ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ وَیَخْلُدْ فِیْہِ مُہَانًا۔}[1] [اور وہ لوگ جو اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو نہیں پکارتے اور جس جان کو اللہ تعالیٰ نے حرام کیا ہے، اسے قتل نہیں کرتے، مگر حق کے ساتھ اور وہ زنا نہیں کرتے اور جو یہ کرے گا، وہ سخت گناہ پائے گا۔ اس کے لیے روزِ قیامت عذاب دُگنا کیا جائے گا اور وہ ہمیشہ اس میں ذلیل کیا ہوا، رہے گا۔] ان دو میں سے پہلی آیت شریفہ میں [زنا] کو ترتیب میں [شرک] اور [قتل ناحق] کے بعد ذکر کیا گیا۔ علامہ قرطبی لکھتے ہیں: ’’وَدَلَّتْ ہٰذِہِ الْآیَۃُ عَلٰی أَنَّہُ لَیْسَ بَعْدَ الْکُفْرِ أَعْظَمُ مِنْ قَتْلِ النَّفْسِ بِغَیْرِ الْحَقِّ، ثُمَّ الزِّنٰی۔ وَلِہٰذَا ثَبَتَ فِيْ حَدِّ الزِّنَا الْقَتْلُ لِمَنْ کَانَ مُحْصِنًا أَوْ أَقْصَی الْجَلْدِ لِمَنْ کَانَ غَیْرَ مُحْصِنٍ۔‘‘[2] ’’یہ آیت دلالت کرتی ہے، کہ کفر کے بعد قتلِ ناحق اور پھر زنا سے بڑا کوئی گناہ نہیں۔ اسی لیے حدِ زنا میں یہ ثابت ہے، کہ شادی شدہ کے لیے قتل
Flag Counter