Maktaba Wahhabi

75 - 322
حکم دیا، ان میں سے ایک یہ تھی، کہ [وہ زنا نہ کریں گی]۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اُن عورتوں اور دیگر خواتین و حضرات سے انھی باتوں کا عہد لیا کرتے تھے، اس سلسلے میں ذیل میں چار دلائل ملاحظہ فرمائیے۔ ا: ارشادِ باری تعالیٰ: { ٰٓیاََیُّہَا النَّبِیُّ اِِذَا جَائَکَ الْمُؤْمِنَاتُ یُبَایِعْنَکَ عَلٰی اَنْ لَا یُشْرِکْنَ بِاللّٰہِ شَیْئًا وَّلَا یَسْرِقْنَ وَلَا یَزْنِیْنَ وَلَا یَقْتُلْنَ اَوْلَادَہُنَّ وَلَا یَاْتِیْنَ بِبُہْتَانٍ یَفْتَرِیْنَہٗ بَیْنَ اَیْدِیْہِنَّ وَاَرْجُلِہِنَّ وَلَا یَعْصِیْنَکَ فِیْ مَعْرُوفٍ فَبَایِعْہُنَّ وَاسْتَغْفِرْ لَہُنَّ اللّٰہَ اِِنَّ اللّٰہَ غَفُوْرٌ رَحِیْمٌ۔} [1] [اے نبی۔ صلی اللہ علیہ وسلم ۔! جب آپ کے پاس ایمان والی خواتین (اس بات پر) بیعت کرنے کے لیے آئیں، کہ وہ اللہ تعالیٰ کے سوا کسی چیز کو شریک نہ ٹھہرائیں گی اور نہ چوری کریں گی اور نہ زنا کریں گی اور نہ اپنی اولاد کو قتل کریں گی اور اپنے ہاتھوں اور پاؤں کے درمیان گھڑا ہوا کوئی بہتان نہ لائیں گی اور کسی بھلائی کے کام میں آپ کی نافرمانی نہیں کریں گی، تو آپ ان سے بیعت لے لیجیے اور ان کے لیے اللہ تعالیٰ سے مغفرت کی دعا کیجیے۔ یقینا اللہ تعالیٰ بے حد معاف کرنے والے نہایت رحم کرنے والے ہیں۔] ب: امام بخاری نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ [محترمہ] حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت نقل کی ہے، کہ انھوں نے بیان کیا: ’’جب ایمان والی خواتین ہجرت کرکے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آتی تھیں،[2]تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کے ارشاد:
Flag Counter