Maktaba Wahhabi

144 - 670
جب نفاس والی عورت چالیس دن سے پہلے پاک ہوکر روزہ رکھے اور نماز ادا کرے: سوال:کیانفاس والی عورت پر چالیس دن پورے ہونے سے پہلے روزہ رکھنا اور نماز پڑھنا واجب ہے؟ جواب:جی ہاں،جب نفاس والی عورت چالیس دن گزرنے سے پہلے پاک ہوجائے تو اس پر روزہ رکھنا واجب ہوگا اگر یہ واقعہ رمضان میں ہواہے۔اس پر نماز ادا کرنا بھی واجب ہوگا اور اس کے خاوند کا اس سے مجامعت کرنا جائز ہوگا کیونکہ وہ اب پاک ہے اور اس میں ر وزے ،نماز کے وجوب اور جماع کے جائز ہونے میں کوئی رکاوٹ باقی نہیں رہی ہے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) جب حاملہ عورت بچہ جنم دے اور خون جاری نہ ہو تو اس کے خاوند کا اس سے مجامعت کرنے اور عورت کے نماز وروزہ کا حکم: سوال: جب حاملہ بچہ پیدا کردے اور اس سے خون جاری نہ ہوتو کیا اس کے خاوند کے لیے اس سے مجامعت کرنا حلال ہے؟اور کیا وہ عورت نماز ادا کرے گی اور روزہ رکھے گی یا نہیں؟ جواب:جب حاملہ بچہ دے دے اور اس سے خون جاری نہ ہوتو اس پر غسل کرکے نماز ادا کرنا اور روزہ رکھنا واجب ہے اور اس کا خاوند اس کے غسل کرلینے کے بعد اس سے مجامعت کرسکتا ہے کیونکہ ولادت میں بچے کے ساتھ یا اس کے بعد غالباً خون نکلتا ہے اگرچہ وہ تھوڑی مقدار میں ہی کیوں نہ ہو۔(سعودی فتویٰ کمیٹی) جب حاملہ کو کسی تکلیف صدمہ کی وجہ سے زیادہ مقدار میں خون نکلے اور بچہ ساقط نہ ہو: سوال:جب حاملہ کو کسی تکلیف کی وجہ سے زیادہ مقدار میں خون آجائے اور بچہ ساقط نہ ہو تو اس خون کا کیا حکم ہے؟ جواب:یہ خون فاسد خون ہے اس کی وجہ سے عورت نماز ترک نہیں کرے گی بلکہ وہ نماز پڑھے گی اگرچہ خون نکلتا ہو،اور اس پر نمازوں کا اعادہ نہیں ہے لیکن وہ ہر نماز کے لیے وضو کیاکرے گی۔واللہ اعلم۔(فضیلۃ الشیخ عبدالرحمان السعدی)
Flag Counter