1 ((کُلُّ مُسْکِرٍ خَمْرٌ، وَکُلُّ خَمْرٍ حَرَامٌ))[1]
’’ہر نشہ آور چیز شراب ہے اور ہر طرح کی شراب حرام ہے۔‘‘
2 ((مَا أَسْکَرَ کَثِیْرُہٗ فَقَلِیْلُہٗ حَرَامٌ))[2]
’’جس کے زیادہ پینے سے نشہ آئے، اس کا تھوڑا پینا بھی حرام ہے۔‘‘
3 ((إِنَّ اللّٰہَ لَمْ یَجْعَلْ شِفَائَ کُمْ فِیْمَا حَرَّمَ عَلَیْکُمْ))[3]
’’اللہ تعالیٰ نے اپنی حرام کردہ چیزوں میں تمھارے لیے شفا نہیں رکھی ہے۔‘‘
4 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شراب کے متعلق دس لوگوں پر لعنت بھیجی ہے:
1 شراب کشید کرنے والے۔ 2 کروانے والے۔
3 پینے والے۔ 4 شراب اٹھانے والے۔
5 جس کے پاس شراب لے جائی جائے۔ 6 اس کو پلانے والے۔
7 اس کوبیچنے والے۔ 8 اس کی قیمت کھانے والے۔
9 اسے خریدنے والے۔ 10 جس کے لیے خریدی گئی ہو۔[4]
5 حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے منبرِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے لوگوں کے درمیان یہ اعلان فرمایا تھا:
’’اَلْخَمْرُ مَا خَامَرَ الْعَقْلَ‘‘[5]
’’شراب وہ ہے جس سے عقل میں فتور آئے۔‘‘
|