Maktaba Wahhabi

148 - 211
کی ہے، اور ہر نشہ آور چیز ہی حرام ہے۔‘‘ 4 ((إِنَّ رَبِّيْ تَبَارَکَ وَتَعَالَیٰ حَرَّمَ عَلَيَّ الْخَمْرَ، وَ الْکُوْبَۃَ، وَالْقِنِّیْنَ، وَ إِیَّاکُمْ وَ الْغُبَیْرَائَ، فَإِنَّہَا ثُلُثُ خَمْرِ الْعَالَمِ))[1] ’’میرے رب تبارک و تعالیٰ نے مجھ پر شراب، طبلہ و طنبورہ(ساز)حرام کیا ہے۔تم مکئی سے بنی شراب سے خوب بچ کر رہو کہ دنیا میں استعمال ہونے والی شراب کا ایک تہائی حصہ یہی مکئی سے تیار شدہ شراب ہے۔‘‘ 5 ((یَکُوْنُ فِيْ أُمَّتِيْ قَذْفٌ وَمَسْخٌ وَخَسْفٌ، قِیْلَ:یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! وَمَتیٰ ذٰلِکَ؟ قَالَ:إِذَا ظَہَرَتِ الْمَعَارِفُ، وَکَثُرَتِ الْقِیَانُ، وَشُرِبَتِ الْخُمُوْرُ))[2] ’’میری امت(کے کچھ لوگوں)پر پتھراؤ ہوگا، ان کی شکلیں مسخ کر دی جائیں گی اور انھیں زمین میں دھنسا دیا جائے گا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا:اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! یہ کب ہوگا؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’جب ساز و آواز عام پھیل جائیں گے۔گانے والی عورتوں کی کثرت ہو جائے گی اور شراب عام پی جانے لگے گی۔‘‘ تفصیل کے لیے دیکھیں:ہماری کتاب:’’سماع و قوالی اور گانا و موسیقی‘‘ جس میں قرآنِ کریم کی متعدد آیات اور بکثرت احادیثِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم و آثارِ صحابہ رضی اللہ عنہم اور اقوالِ ائمہ رحمہ اللہ سے گانا و موسیقی کا حرام ہونا ثابت کیا گیا ہے۔
Flag Counter