Maktaba Wahhabi

159 - 211
اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کریں، یہ ان کے لیے زیادہ پاکیزگی ہے۔‘‘ اور بالکل یہی حکم عورتوں کو بھی دیا گیا ہے: ﴿وَقُلْ لِّلْمُؤْمِنٰتِ یَغْضُضْنَ مِنْ اَبْصَارِھِنَّ وَیَحْفَظْنَ فُرُوْجَھُنَّ﴾[النور:۳۱] ’’آپ مسلمان عورتوں سے کہہ دیں کہ وہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی عصمتوں کی حفاظت کریں۔‘‘ یہ حکم اس بات کا غماز ہے کہ نظرکی بے احتیاطی کا عصمتوں کی پامالی سے چولی دامن کا رشتہ ہے، اسی لیے حکیم و خبیر اللہ تعالیٰ نے غضِ بصر کے ساتھ اس کا فائدہ بھی ذکر کر دیا کہ اس سے عصمتوں کی حفاظت ہوتی ہے۔مرد کی نگاہ ہوس ناک ہوتی ہے، اسی لیے اسے منع کیا گیا کہ وہ عورتوں کی طرف گھور گھور کر دیکھے۔اچانک پڑنے والی نگاہ سے متعلق حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مخاطب ہوکر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((یَا عَلِيُّ! لَا تُــتْبِعِ النَّظْرَۃَ النَّظْرَۃَ، فَإِنَّ الْأُوْلیٰ لَکَ وَالْآخِرَۃَ عَلَیْکَ))[1] ’’اے علی! نظر پر نظر نہ ڈالو، کیونکہ پہلی نظر تو تمھارے لیے(معاف)ہے اور دوسری تم پر(گناہ)ہے۔‘‘ عورت کی نگاہ بھی کچھ کم قیامت نہیں ڈھاتی، اسی لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((الْعَیْنَانِ تَزْنِیَانِ وَزِنَاہُمَا النَّظْرُ، وَالْقَلْبُ یَشْتَہِيْ وَیَتَمَنّٰی، وَالْفَرْجُ یُصَدِّقُ ذٰلِکَ أَوْ یُکَذِّبُہٗ))[2]
Flag Counter