Maktaba Wahhabi

67 - 211
ہمارے، ہمارے باپ کو زیادہ پیارے ہیں۔‘‘ پھر جو ہوا اس کی تفصیل سورت یوسف میں مذکور ہے۔ والدین کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنی اولاد کے معاملے میں اللہ تعالیٰ سے ڈریں اور ان کے ساتھ انصاف کریں۔اس سلسلے میں امت مسلمہ کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہدایات حسبِ ذیل ہیں: 1 حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ ان کے والد ان کو لے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور کہا:’’میں نے اپنے اس لڑکے کو ایک غلام عطا کیا ہے۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أَکُلَّ وَلَدِکَ نَحَلْتَہٗ مِثْلَ ہَذَا؟)) ’’کیا تم نے اپنے سارے لڑکوں کو اسی طرح دیا ہے؟‘‘ انھوں نے کہا:نہیں۔پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِرْجِعْہُ))[1] ’’تم اپنا عطیہ واپس لے لو۔‘‘ دوسری روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((اِتَّقُوا اللّٰہَ وَاعْدِلُوْا فِي أَوْلَادِکُمْ))[2] ’’(اولاد کے معاملے میں)اللہ تعالیٰ سے ڈرو اور اپنی اولاد کے درمیان انصاف سے کام لو۔‘‘ تب میرے باپ نے وہ عطیہ لوٹا لیا۔ ایک اور روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’اے بشیر! کیا اس لڑکے کے علاوہ بھی تمھارے بچے ہیں؟‘‘ انھوں نے کہا:ہاں ہیں۔فرمایا:
Flag Counter