Maktaba Wahhabi

178 - 236
اہل حدیث کی اقتداء رضوان لاہور مورخہ 28 مارچ 1951ء کے نماز نمبر میں بعض اختلافی مسائل کا تذکرہ مزاحیہ انداز میں گل دخار کے عنوان سے کیا گیا۔ سنجیدہ مزاح بری چیز نہیں لیکن دینی مسائل میں مزاح اچھی چیز نہیں ہے۔ بلکہ قرآن نے اسے جہالت قرار دیا ہے أعوذ بالله أن أكون من الجاهلين معلوم نہیں ادارہ رضوان نے دینی مسائل میں یہ طریق کیوں اختیار کیا ہے؟ رضوان رضاخانی احناف کا ترجمان ہے۔ یہ حضرات فہم مسائل میں فقہ حنفیہ سے کہیں زیادہ اعتماد مولوی احمد رضا خان صاحب بریلوی کے طریقِ فکر پر رکھتے ہیں۔ فقہ حنفیہ کے ساتھ ان تعلق محض عوام کے ساتھ رابطہ کی بناء پر ہے۔ ورنہ حضرت امام والا مقام کے علم وتفقہ سے انہیں چنداں دلچسپی نہیں۔ جہاں اجتہاد کی طغیانی کا یہ عالم ہو کہ عقائد کے اثبات میں قیاس سے کام لیا جاتا ہو بلکہ نصوص قطعیہ کو نظر انداز کرنے میں بھی پرہیز نہ ہو وہاں حضرت امام کے طریقِ فکر کی کیا وقعت ہے اور جہاں اثبات عقائد میں ظنیات سے لبریز اور اخبار آحاد ایسی واجب التعلمین نصوص میں بھی احتیاط کا دامن چھوٹنے نہ پایا ہو رحمه الله ورضي الله عنه وعن سائر الأئمة المجتهدين والفقهاء والمحدثين الذين هم قادة الدين وہاں مقاییس اور اوہام کی اس بے اعتدالی اور طغیانی کا پیوند کیونکر لگ سکتا ہے۔ اہل حلال میں جہاں اس قدر پابندی ہو کہ مقروض کی دیوار کے سایہ سے استفادہ کرنے میں
Flag Counter