Maktaba Wahhabi

163 - 322
۲: حافظ ابن حزم رقم طراز ہیں: تینوں حضراتِ صحابہ عبادہ بن صامت، ابوہریرہ اور زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہم کی روایت کردہ احادیث غیر شادی شدہ زانی پر [سو کوڑوں] کے ساتھ واضح طور پر [ایک سال کی جلاوطنی] واجب کر رہی ہیں۔ مزید برآں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جلاوطنی کا حکم دیتے ہوئے اپنے فیصلے کے متعلق حلفاً فرمایا، کہ بلاشبہ وہ اللہ تعالیٰ کی کتاب ہے۔ کتاب اللہ، ان کی جانب وحی اور ان کا حکم ہے۔ علاوہ ازیں اللہ تعالیٰ قرآن کریم میں فرماتے ہیں: {وَمَا یَنْطِقُ عَنِ الْہَوٰی۔ اِِنْ ہُوَ اِِلَّا وَحْیٌ یُّوحٰی}[1] [اور وہ (اپنی) خواہش سے نہیں بولتے۔ وہ تو صرف وحی ہے، جو نازل کی جاتی ہے۔] سو بلاشبہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم (دینی معاملات کے بارے میں) جو بھی بیان کرتے ہیں، وہ اللہ تعالیٰ کی جانب سے وحی سے فرماتے ہیں۔[2] ۳: امام ترمذی نے قلم بند کیا ہے: حضراتِ صحابہ ابوہریرہ، زید بن خالد، عبادہ بن صامت اور ان کے علاوہ دیگر صحابہ رضی اللہ عنہم کی روایت کردہ صحیح احادیث کے ساتھ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے جلاوطن کرنا ثابت ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اہلِ علم صحابہf کے نزدیک (بھی) اسی (بات) پر عمل ہے۔ انھی میں سے ابوبکر، عمر، علی، ابی بن کعب، عبد اللہ بن مسعود، ابوذر اوران کے علاوہ دیگر (صحابہ) رضی اللہ عنہم ہیں۔ اسی طرح یہ (بات) متعدد فقہائے تابعین سے نقل کی گئی ہے۔ سفیان ثوری، مالک
Flag Counter