Maktaba Wahhabi

88 - 322
وَلَا یَجُوْزُ أَنْ تَکُوْنَ خِیَانَتَہُمَا بِالْفُجُوْرِ۔ وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضی اللّٰه عنہما : ’’مَا بَغَتِ امْرَأَۃُ نَبِيِّ قَطُّ۔‘‘[1] ان دونوں کی خیانت کیا تھی؟ ہم کہتے ہیں: ’’وہ ان دونوں کا نفاق اور کفر کو مخفی رکھنا تھا۔‘‘[2] یہ درست نہیں، کہ ان کی خیانت بدکاری کے ساتھ تھی۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے: ’’کسی نبی کی بیوی نے کبھی برائی نہیں کی۔‘‘ أَيْ فَوَقَعَتْ مِنْہُمَا الْخِیَانَۃُ لَہُمَا۔ قَالَ عِکْرِمَۃُ وَالضَّحَّاکُ: ’’بِالْکُفْرِ۔‘‘ وَقَدْ وَقَعَ الْإِجْمَاعُ عَلٰی أَنَّہٗ مَا زَنَتِ امْرَأَۃُ نَبِيٍّ قَطُّ۔[3] یعنی ان دونوں (عورتوں) سے اُن دونوں (نبیوں) کے حق میں خیانت ہوئی۔ عکرمہ اور ضحاک نے بیان کیا: ’’(وہ خیانت) کفر کے ساتھ ہوئی۔‘‘ بلاشبہ اس بات پر اجماع ہے، کہ کسی نبی کی بیوی نے کبھی بدکاری نہیں کی۔ ’’قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رضی اللّٰه عنہما : ’’مَا بَغَتِ امْرَأَۃُ نَبِیٍّ قَطٌّ۔‘‘ وَہُوَ کَمَا قَالَ، فَوَ اللّٰہِ! مَا زَنَتْ امْرَأَۃُ نَبِيٍّ قَطُّ لِوَلَایَۃِ اللّٰہِ لِأَنْبِیَائِہٖ، فَکَیْفَ یُخْزِیْہِمْ وَیُذِلُّہُمْ حَاشَاہُ اللّٰہُ أَنْ یُخْزِيَ
Flag Counter