دلیل یہ ہے کہ تکبیرات عیدین میں ذکر مشروع ہوتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول ہوتا جیسا کہ تکبیروں کا کہنا منقول ہے اور امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کا مذہب یہ ہے کہ ہر دو تکبیر کے درمیان وفقہ کرنا چاہیے اور وقفہ میں تہلیل وتکبیر کہنا چاہیے اور امام امحمد رحمۃ اللہ علیہ کا بھی یہی مذہب ہے۔ شافعیہ اور حنابلہ کے درمیان اس بات میں اختلاف ہے کہ کن لفظوں سے تہلیل وتکبیر کہی جائے اکثر شافعیہ کہتے ہیں کہ اس طرح کہنا چاہیے۔ سبحان اللہ والحمد للہ ولا الہ الا للہ واللہ اکبر اور بعض کہتے ہیں کہ اس طرح کہنا چاہیے۔ لا الہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ لہ الملک ولہ الحمد وھو علی کل شیٔ قدیر۔ اورر حنابلہ کہتے ہیں کہ اس طرح کہنا چاہیے۔ اللہ اکبر کبیرا والحمد للہ کثیرا وسبحان اللہ بکوۃ واصیلا وصلی اللہ علی محمدن النبی وسلم تسلیما کثیرا امام احمد کی دلیل وہی ابن مسعود رضی اللہ عنہ رضی اللہ عنہ کا اثر ہے اور غالباً امام شافعی کی بھی وہی اثر ہو گا۔ واللہ تعالیٰ اعلم نیل الاوطار میں ہے۔ قد وقع الاختلاف ھل المشروع الموالا ۃ بین التکبیرات صلوۃ العید اوالفصل بینھما بشیء من التحمید والتسبیح ونحوذالک فذھب مالک وابو حنیفۃ والا وزاعی ای انہ یوالی بینھما کا التسبیح فی الرکوع والسجود قالوالا نہ لو کان بینھا ذکر مشروع لنقل کما نقل التکبیر وقال الشافعی انہ یقف بین کل التکبیرتین یھلل ویمجد ویکبر واختلف اصحابہ فیما یقولہ بین التکبیر تین فقال الا کثر ون یقول سبحان اللہ والحمد للہ ولا الہ الا اللہ واللہ اکبر وقال بعضھم |
Book Name | مقالات محدث مبارکپوری |
Writer | الشیخ عبدالرحمٰن مبارکپوری |
Publisher | ادارہ علوم اثریہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 277 |
Introduction | مولانا محمد عبدالرحمٰن مبارکپوری شیخ الکل فی الکل میاں سید نذیر حسین محدث دہلوی کے چند مامور شاگردوں میں سے ایک ہیں ۔آپ اپنے وقت کےبہت بڑے محدث،مفسر، محقق، مدرس ، مفتی،ادیب اور نقاد تھے ۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں علم کی غیر معمولی بصیرت وبصارت،نظر وفکرکی گہرائی ،تحقیق وتنقیح میں باریک بینی اور ژرف نگاہی عطاء فرمائی تھی ۔زہد وتقوی ،اخلاص وللّٰہیت،حسن عمل اور حسن اخلاق کے پیکر تھے۔یہ ایک حقیقت ہےکہ’’برصغیر پاک وہند میں علم حدیث‘‘ کی تاریخ تب تلک مکمل نہیں ہوتی جب تک اس میں مولانا عبدالرحمٰن محدث مبارکپوری کی خدمات اور ان کا تذکرہ نہ ہو۔جامع الترمذی کی شرح تحفۃ الاحوذی ان ہی کی تصنیف ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’مقالات محدث مبارکپوری ‘‘ مولانا محمد عبد الرحمٰن مبارکپوری کی نایاب تصانیف کا مجموعہ ہے ۔اس میں مولانامبارکپوری مرحوم کی آٹھ تصانیف کے علاوہ ان نادر مکتوبات اور شیخ الھلالی کا وہ قصیدہ جو انہوں نے حضرت مبارکپوری کےمحامد ومناقب میں لکھا شامل اشاعت ہے۔ |