دوسرا باب دو ہاتھ سے مصافحہ والوں کی دلیلوں کے جواب میں پہلی دلیل صحیحین میں ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے۔ عملنی النبی صلی اللہ علیہ وسلم وکفی بین کفیہ التشھد یعنی ابن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے تشہد کی تعلیم ایسی حالت میں دی کہ میری ہتھیلی آپ کی دونوں ہتھیلیوں کے درمیان تھی۔ اس دلیل کے چار جواب ہیں۔ پہلا جواب قول ابن مسعود رضی اللہ عنہ (وکفی بین کفیہ)میں لفظ’’ کفی‘‘ سے ظاہر یہ ہے کہ ان کی فقط ایک ہتھیلی مراد ہے اور مطلب یہ ہے کہ حالتِ تعلیم تشہد میں ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی فقط ایک ہتھیلی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دونوں ہتھیلیوں میں تھی۔ کیونکہ ’’کفی‘‘ میں لفظ کف مفرد ہے اور مفرد فردواحد پر دلالت کرتا ہے۔ ونیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کف کو بصیغہ وتثنیہ اور اپنے کف کو بصیغہ مفرد ذکر نا بھی ظاہر دلیل اسی امر کی ہے کہ لفظ’’کفی‘‘ سے ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی ایک ہی ہتھیلی مراد ہے۔ ونیز ابن مسعود کی اگر دونوں ہتھیلیاں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی دونوں متبرک ہتھیلیوں میں ہوتیں تو ابن مسعود رضی اللہ عنہ ضرور اس کی تصریح فرماتے اور اہتمام اور اعتناء کے ساتھ،بلکہ فخر کے ساتھ فرماتے وکفای بین |
Book Name | مقالات محدث مبارکپوری |
Writer | الشیخ عبدالرحمٰن مبارکپوری |
Publisher | ادارہ علوم اثریہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 277 |
Introduction | مولانا محمد عبدالرحمٰن مبارکپوری شیخ الکل فی الکل میاں سید نذیر حسین محدث دہلوی کے چند مامور شاگردوں میں سے ایک ہیں ۔آپ اپنے وقت کےبہت بڑے محدث،مفسر، محقق، مدرس ، مفتی،ادیب اور نقاد تھے ۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں علم کی غیر معمولی بصیرت وبصارت،نظر وفکرکی گہرائی ،تحقیق وتنقیح میں باریک بینی اور ژرف نگاہی عطاء فرمائی تھی ۔زہد وتقوی ،اخلاص وللّٰہیت،حسن عمل اور حسن اخلاق کے پیکر تھے۔یہ ایک حقیقت ہےکہ’’برصغیر پاک وہند میں علم حدیث‘‘ کی تاریخ تب تلک مکمل نہیں ہوتی جب تک اس میں مولانا عبدالرحمٰن محدث مبارکپوری کی خدمات اور ان کا تذکرہ نہ ہو۔جامع الترمذی کی شرح تحفۃ الاحوذی ان ہی کی تصنیف ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’مقالات محدث مبارکپوری ‘‘ مولانا محمد عبد الرحمٰن مبارکپوری کی نایاب تصانیف کا مجموعہ ہے ۔اس میں مولانامبارکپوری مرحوم کی آٹھ تصانیف کے علاوہ ان نادر مکتوبات اور شیخ الھلالی کا وہ قصیدہ جو انہوں نے حضرت مبارکپوری کےمحامد ومناقب میں لکھا شامل اشاعت ہے۔ |