یعنی روایت ہے عمرو بن شعیب سے وہ روایت کرتے ہیں اپنے بات شعیب سے وہ روایت کرتے ہیں اپنے داد عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نمازِ عیدین میں بارہ تکبیریں کہیں سات پہلی رکعت میں اور پانچ دوسری رکعت میں اور نمازِعید کے پہلے نہ کوئی نماز پڑھی اور نہ اس کے بعد۔ روایت کیا اس حدیث کو احمد اور ابن ماجہ نے اور امام احمد رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں اِسی حدیث پر عمل کرتاہوں۔ اور روایت کیا اس حدیث کو ابو داود نے اس طرح سے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : نمازِ عید کی پہلی رکعت میں سات تکبیریں ہیں اور دوسری رکعت میں پانچ اور قرأت دونوں رکعتو میں تکبیروںکے بعد ہے۔ حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ تلخیص الجیر میں لکھتے ہیں:ورواہ احمد وابو دواد وابن ماجہ والدارقطنی میں من حدیث عمر بن شعیب عن ابیہ عن جدہ وصححہ احمد وعلی والبخاری فیما حکاہ الترمذی۔ یعنی عمرو بن شعیب کی حدیث کو احمد، ابوداود، ابن ماجہ اور دارقطنی نے روایت کیا اور امام احمد رحمۃ اللہ علیہ نے امام علی بن مدینی نے اس حدیث کو صحیح کہا ہے اور امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے بھی اس حدیث کو صحیح کہا ہے،جیسا کہ ترمذی نے بیان کیا ہے۔ حافظ زیلعی رحمۃ اللہ علیہ تخریج ہدایہ میں لکھتے ہیں: قال النووی فی الخلافۃ قال الترمذی فی العلل سألت البخاری عنہ فقال ھو صحیح۔ نووی نے خلاصہ میں لکھا ہے کہ ترمذی نے کہا میں نے امام بخاری سے عمرو بن شعیب کی اس حدیث کے بارے میں دریافت کیا تو امام بخاری نے کہا کہ یہ حدیث صحیح ہے ۔ نیز حافظ زیلعی اسی تخریج ہدایہ میں لکھتے ہیں: قال فی عللہ سالت محمد اعن ھذا الحدیث فقا ل لیس |
Book Name | مقالات محدث مبارکپوری |
Writer | الشیخ عبدالرحمٰن مبارکپوری |
Publisher | ادارہ علوم اثریہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 277 |
Introduction | مولانا محمد عبدالرحمٰن مبارکپوری شیخ الکل فی الکل میاں سید نذیر حسین محدث دہلوی کے چند مامور شاگردوں میں سے ایک ہیں ۔آپ اپنے وقت کےبہت بڑے محدث،مفسر، محقق، مدرس ، مفتی،ادیب اور نقاد تھے ۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں علم کی غیر معمولی بصیرت وبصارت،نظر وفکرکی گہرائی ،تحقیق وتنقیح میں باریک بینی اور ژرف نگاہی عطاء فرمائی تھی ۔زہد وتقوی ،اخلاص وللّٰہیت،حسن عمل اور حسن اخلاق کے پیکر تھے۔یہ ایک حقیقت ہےکہ’’برصغیر پاک وہند میں علم حدیث‘‘ کی تاریخ تب تلک مکمل نہیں ہوتی جب تک اس میں مولانا عبدالرحمٰن محدث مبارکپوری کی خدمات اور ان کا تذکرہ نہ ہو۔جامع الترمذی کی شرح تحفۃ الاحوذی ان ہی کی تصنیف ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’مقالات محدث مبارکپوری ‘‘ مولانا محمد عبد الرحمٰن مبارکپوری کی نایاب تصانیف کا مجموعہ ہے ۔اس میں مولانامبارکپوری مرحوم کی آٹھ تصانیف کے علاوہ ان نادر مکتوبات اور شیخ الھلالی کا وہ قصیدہ جو انہوں نے حضرت مبارکپوری کےمحامد ومناقب میں لکھا شامل اشاعت ہے۔ |