ضیاء الابصار فی رد تبصرۃ الانظار حماداومصلیا ۔ اما بعد پس واضح ہو کہ مولوی ظہیر احسن صاحب شوق ننمیوینے ان دنوں ایک رسالہ سیر بنگال اور اس کے ساتھ ہمارے رسالہ کا جواب تبصرہ الانظار نام لکھ کر شائع کیا ہے۔ جس کو دیکھ کر اہلِ علم اور اہلِ علم لڑکے تک ہنستے ہیں ۔ہمارے مخالطب حضرتشوق کو رسالہ لکھ کر شائع کرنے سے مطلب ہے ۔ مہملات و خرافات سے ہو بلا سے۔ علماء ہنسیں بلا سے۔ آپ اپنے اس شعر کے پورے عامل ہیں۔ ؎ اے شوق بلا سے نہ ہوں کچھ گل بوٹے جو رنگ ہے اپنا وہ نہ ہر گز چھوٹے اس وقت ہم تبصرہ الانظار کے جواب لکھنے کو بیٹھے ہیں۔ حضرات ناظرین ذرا متوجہ ہو کر بغور وانصاف ملاحظہ فرمائیں۔ قال : تبصرۃ الانظارنی رد تنوریر الابصار اقول: حضرت نیموی ہمارے رسالہ نورالابصار کے جواب کی بابت لامع الانوار کے آخر میں لکھ چکے ہیں۔’’ اس رسالہ کا مستقل جواب لکھنا بوجوہ ذیل نظر انداز کیا گیا ۔اولاً اس وجہ سے کہ ہر رسال قابلِ جواب اور ہر شخص لائقِ خطاب نہیں ہوتا۔ اس رسالہ کے مؤلف کو ئی معروف معروف شخص نہیں الخ‘‘اور انھوںنے ہمارے تنویر الا بصار کا مستقل جواب تبصرۃ الانظار نام لکھ کر شائع کیا ہے۔ پس اب ان سے کوئی پوچھے کہ آپ کا وہ پہلا لکھنا آپ ہی کے قلم سے مردود ہونا یا نہیں۔ صاحبو! بات یہ ہے کہ جب ہمارے پرزور اور زبردست رسالہ نور الابصار کا |
Book Name | مقالات محدث مبارکپوری |
Writer | الشیخ عبدالرحمٰن مبارکپوری |
Publisher | ادارہ علوم اثریہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 277 |
Introduction | مولانا محمد عبدالرحمٰن مبارکپوری شیخ الکل فی الکل میاں سید نذیر حسین محدث دہلوی کے چند مامور شاگردوں میں سے ایک ہیں ۔آپ اپنے وقت کےبہت بڑے محدث،مفسر، محقق، مدرس ، مفتی،ادیب اور نقاد تھے ۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں علم کی غیر معمولی بصیرت وبصارت،نظر وفکرکی گہرائی ،تحقیق وتنقیح میں باریک بینی اور ژرف نگاہی عطاء فرمائی تھی ۔زہد وتقوی ،اخلاص وللّٰہیت،حسن عمل اور حسن اخلاق کے پیکر تھے۔یہ ایک حقیقت ہےکہ’’برصغیر پاک وہند میں علم حدیث‘‘ کی تاریخ تب تلک مکمل نہیں ہوتی جب تک اس میں مولانا عبدالرحمٰن محدث مبارکپوری کی خدمات اور ان کا تذکرہ نہ ہو۔جامع الترمذی کی شرح تحفۃ الاحوذی ان ہی کی تصنیف ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’مقالات محدث مبارکپوری ‘‘ مولانا محمد عبد الرحمٰن مبارکپوری کی نایاب تصانیف کا مجموعہ ہے ۔اس میں مولانامبارکپوری مرحوم کی آٹھ تصانیف کے علاوہ ان نادر مکتوبات اور شیخ الھلالی کا وہ قصیدہ جو انہوں نے حضرت مبارکپوری کےمحامد ومناقب میں لکھا شامل اشاعت ہے۔ |