تنبیہ واضح ہو کہ جس طرح ملاقات کے وقت مصافحہ کرنا مسنون ہے اسی طرح مرودں سے بیعت لینے کے وقت بھی مصافحہ کرنا مسنون ہے۔ تعلیق الممجد (ص۳۹۴ ) میں ہے۔ اخرج ابو نعیم فی کتاب المعرفۃ من حدیث نھیۃ بنت عبد اللہ البکریۃ قالت وفدت مع ابی علی النبی صلی اللہ علیہ وسلم فایج الرجال وصافحھم وبایع النساء ولم یصافحھن۔ یعنی ابو نعیم نے کتاب المعرفۃ میں نہیہ بنت عبد اللہ سے روایت کیا ہے کہ انھوں نے کہا کہ میں اپنے باپ کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مردوں سے بیعت لی اور ان سے مصافحہ کیا اور عورتوں سے بیعت لی اور ان سے مصافحہ نہیں کیا۔ موطا امام مالک رحمۃ اللہ علیہ میں امیمہ بنت رقیقہ کی حدیث میں ہے کہ عورتوں نے بیعت کے وقت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے مصافحہ کی درخواست کی ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انی لا اصافح النساء یعنی میں عورتوں سے مصافحہ نہیں کرتا۔ فتح الباری (ص۲۶۱ج۱۰) طبع مصر میں ہے۔ وروی النسائی والطبری من طریق محمد بن المنکدر ان امیمۃ بنت رقیقۃ اخبرتۃ انھا دخلت فی نسوۃ تبایع فقلن یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ابسط یدک نصافحک فقال انی لا اصافح النساء الحدیث۔ حافظ ابن عبد البر رحمۃ اللہ علیہ تمہید شرح موطا میں لکھتے ہیں۔ |
Book Name | مقالات محدث مبارکپوری |
Writer | الشیخ عبدالرحمٰن مبارکپوری |
Publisher | ادارہ علوم اثریہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 277 |
Introduction | مولانا محمد عبدالرحمٰن مبارکپوری شیخ الکل فی الکل میاں سید نذیر حسین محدث دہلوی کے چند مامور شاگردوں میں سے ایک ہیں ۔آپ اپنے وقت کےبہت بڑے محدث،مفسر، محقق، مدرس ، مفتی،ادیب اور نقاد تھے ۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں علم کی غیر معمولی بصیرت وبصارت،نظر وفکرکی گہرائی ،تحقیق وتنقیح میں باریک بینی اور ژرف نگاہی عطاء فرمائی تھی ۔زہد وتقوی ،اخلاص وللّٰہیت،حسن عمل اور حسن اخلاق کے پیکر تھے۔یہ ایک حقیقت ہےکہ’’برصغیر پاک وہند میں علم حدیث‘‘ کی تاریخ تب تلک مکمل نہیں ہوتی جب تک اس میں مولانا عبدالرحمٰن محدث مبارکپوری کی خدمات اور ان کا تذکرہ نہ ہو۔جامع الترمذی کی شرح تحفۃ الاحوذی ان ہی کی تصنیف ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’مقالات محدث مبارکپوری ‘‘ مولانا محمد عبد الرحمٰن مبارکپوری کی نایاب تصانیف کا مجموعہ ہے ۔اس میں مولانامبارکپوری مرحوم کی آٹھ تصانیف کے علاوہ ان نادر مکتوبات اور شیخ الھلالی کا وہ قصیدہ جو انہوں نے حضرت مبارکپوری کےمحامد ومناقب میں لکھا شامل اشاعت ہے۔ |