جمعۃ جمعت بعد جمعۃ فی مسجد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فی مسجد لا عبد القیس بجواثی من البحرین وجواثی بضم الجیم وبعد الالف مثلثھۃمفتوحۃ وھی قریۃ شھیرۃ لھم وانما جمعوا بعد رجوع وفدھم الیھم فدل علی انھم سبقوا جمیع القری الی الاسلام۔ حاصل اس عبارت کا یہ ہے کہ عبد القیس کا اسلام قبول کرنا تمام اہلِ قریٰ کے اسلام قببول کرنے سے سابق ہے۔ نیز حدیث ابن عباس رضی الله عنہ کے تحت (ص۴۸۶) میں فرماتے ہیں: وفیہ اشعار بتقد یم اسلام عبد القیس علی غیرھم من اھل القری و ھو کذلک کما قررتہ فی اواخر کتاب الایمان۔ ’’یعنی حدیث ابن عباس رضی الله عنہ میں اشعار ہے اس بات پر کہ عبد القیس کا مسلمان ہونا تمام اہلِ قریٰ کے اسلام پر مقدم ہے۔ اور واقع میں بھی ایسا ہی ہے۔ جیسا کہ میں نے اوائل کتاب الایمان میں اس کو ثابت کیا ہے۔‘‘ ان عبارات سے صاف ثابت ہوا کہ قبیلہ عبد القیس تمام اہلِ قریہ سے پہلے اسلام لائے۔ اور ان سے پہلے کسی قریہ کے لوگ مسلمان نہیں ہوئے تھے۔ پس مؤلف کا یہ لکھنا کہ ہر چند اتنی مدت میں سینکڑوں اہلِ عوالی وقریٰ مسلمان ہو چکے تھے صاف مغالطہ دینا ہے۔ تنبیہ آخر جناب مؤلف فرماتے ہیں :چنانچہ روحاجو مدینہ سے ۳۶کوس پر ہے وہاں کی مساجد میں سے ایک ایسی مسجد تھی۔ الخ میں کہتا ہوں کہ جب اوپر ثابت ہوا کہ جو اثا میں جمعہ قائم ہونے سے پہلے بجز اہلِ عوالی کے کسی قریہ کے لوگ مسلمان ہی نہیں ہوئے تھے ۔ تو پھر قریہ روحا میں ں(جہاں کے لوگ ابھی مسلمان ہی نہیں ہوئے تھے)مسجدیں کیسے بن گئیں۔ رہی وہ مسجد کہ جن میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھ کر فرمایا: لقد صلی فی ھذا المسجد سبعون نبیا |
Book Name | مقالات محدث مبارکپوری |
Writer | الشیخ عبدالرحمٰن مبارکپوری |
Publisher | ادارہ علوم اثریہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 277 |
Introduction | مولانا محمد عبدالرحمٰن مبارکپوری شیخ الکل فی الکل میاں سید نذیر حسین محدث دہلوی کے چند مامور شاگردوں میں سے ایک ہیں ۔آپ اپنے وقت کےبہت بڑے محدث،مفسر، محقق، مدرس ، مفتی،ادیب اور نقاد تھے ۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں علم کی غیر معمولی بصیرت وبصارت،نظر وفکرکی گہرائی ،تحقیق وتنقیح میں باریک بینی اور ژرف نگاہی عطاء فرمائی تھی ۔زہد وتقوی ،اخلاص وللّٰہیت،حسن عمل اور حسن اخلاق کے پیکر تھے۔یہ ایک حقیقت ہےکہ’’برصغیر پاک وہند میں علم حدیث‘‘ کی تاریخ تب تلک مکمل نہیں ہوتی جب تک اس میں مولانا عبدالرحمٰن محدث مبارکپوری کی خدمات اور ان کا تذکرہ نہ ہو۔جامع الترمذی کی شرح تحفۃ الاحوذی ان ہی کی تصنیف ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’مقالات محدث مبارکپوری ‘‘ مولانا محمد عبد الرحمٰن مبارکپوری کی نایاب تصانیف کا مجموعہ ہے ۔اس میں مولانامبارکپوری مرحوم کی آٹھ تصانیف کے علاوہ ان نادر مکتوبات اور شیخ الھلالی کا وہ قصیدہ جو انہوں نے حضرت مبارکپوری کےمحامد ومناقب میں لکھا شامل اشاعت ہے۔ |