دوسرا باب پہلے باب میں جناب شوق صاححبب کی ادلہ ثمانیہ وآثار صحابہ رضی الله عنہم رضی الله عنہم وتابعین رحمۃ اللہ علیہ کا جوابب دیا گیا ہے۔ اب اس دوسرے باب میں آپ کی بقیہ باتوں کا جواب لکھا جا تا ہے۔وباللہ التوفیق قال :حدود مصر: اقول : مصر[1] کی جتنی تعریفیں فقہاء نے اپنے اپنے اجتہاد ورائے سے بیان کی ہیں ان میں سے ایک بھی یقینا صحیح نہیں۔ اس واسطے کہ ان میں کوء تعریف حضرت علی رضی الله عنہ سے منقول نہیں ہے۔ اور ظاہر ہے کہ مصر جامع کی معتبر اور صحیح وہی تعریف ہو گی۔ جو حضرت علی رضی الله عنہ سے منقول ہو گی۔ کیونکہ حضرت علی رضی الله عنہ اپنے قول لا تشریق ولا جمعۃ الا فی مصر جامعکا ٹھیک اورصحیح مطلب آپ ہی خوب بیان کر سکتے ہیں اور اگر یہ قول من قبیل ما لا یعقل بالر أی فرض کیا جائے۔ تو اس صورت میں مصر جامع کی وہ تعریف صحیح ومعتبر ہو گی۔ جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے بسند صحیح منقول ہو یا جو لغتِ عرب سے ثابت ہو، مگر مصر جامع کی تعریف نہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے منقول ہے اور نہ لغتِ عرب سے ثابت ۔لہٰذا مصر جامع کی کوئی تعریف یقینا صحیح نہیں یہ ہے حدود مصر کا اجمالی جواب۔ اور تفصیلی جواب آگے آتا ہے۔ قال مصر کی تعریف میں فقہاء نے اختلاف کیا ہے۔ ایک تعریف تو وہی ہے۔ جو عطار رحمۃ اللہ علیہ رحمۃ اللہ علیہ نے کی ہے۔ جس کی نسبت علامہ عینی رحمۃ اللہ علیہ نے شرح بخاری میں لکھا ہے۔وبھذا قال اصحاببنا الحنفیۃ اور اسی تعریف کو صاحب ہدایہ نے بایں الفاظ لکھا ہے۔والمصر الجامع کل موضع لہ امیر وقاض ینفذ الاحکام ویقیم |
Book Name | مقالات محدث مبارکپوری |
Writer | الشیخ عبدالرحمٰن مبارکپوری |
Publisher | ادارہ علوم اثریہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 277 |
Introduction | مولانا محمد عبدالرحمٰن مبارکپوری شیخ الکل فی الکل میاں سید نذیر حسین محدث دہلوی کے چند مامور شاگردوں میں سے ایک ہیں ۔آپ اپنے وقت کےبہت بڑے محدث،مفسر، محقق، مدرس ، مفتی،ادیب اور نقاد تھے ۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں علم کی غیر معمولی بصیرت وبصارت،نظر وفکرکی گہرائی ،تحقیق وتنقیح میں باریک بینی اور ژرف نگاہی عطاء فرمائی تھی ۔زہد وتقوی ،اخلاص وللّٰہیت،حسن عمل اور حسن اخلاق کے پیکر تھے۔یہ ایک حقیقت ہےکہ’’برصغیر پاک وہند میں علم حدیث‘‘ کی تاریخ تب تلک مکمل نہیں ہوتی جب تک اس میں مولانا عبدالرحمٰن محدث مبارکپوری کی خدمات اور ان کا تذکرہ نہ ہو۔جامع الترمذی کی شرح تحفۃ الاحوذی ان ہی کی تصنیف ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’مقالات محدث مبارکپوری ‘‘ مولانا محمد عبد الرحمٰن مبارکپوری کی نایاب تصانیف کا مجموعہ ہے ۔اس میں مولانامبارکپوری مرحوم کی آٹھ تصانیف کے علاوہ ان نادر مکتوبات اور شیخ الھلالی کا وہ قصیدہ جو انہوں نے حضرت مبارکپوری کےمحامد ومناقب میں لکھا شامل اشاعت ہے۔ |